سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے عدلیہ سمیت تمام اداروں کی ساتھ بیٹھنے کی تجویز دے دی۔
شاہد خاقان عباسی نے پشاور میں ری امیجننگ پاکستان کانفرنس کے اختتام پر مصطفیٰ نواز کھوکھراور ہمایوں کرد کے ہمراہ نیوز کانفرنس کی۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے جو حالات ہیں کوئی بھی اس سے بری الذمہ نہیں، عدلیہ سمیت سب اداروں کو ساتھ بیٹھنا ہوگا۔
ن لیگی سینئر نائب صدر نے مزید کہا کہ مسائل کا حل آئین کے اندر ہی ہے، ملکی معیشت اور عوام کےلیے ہم سب کو ساتھ بیٹھنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک کے معاملات کو حل کرنے کےلیے منصوبہ بندی کرنا ہوگی، آج پارلیمان مفلوج ہے، عوامی مسائل کی بات نہیں ہوتی۔
شاہد خاقان عباسی نے یہ بھی کہا کہ فورم کے قیام کےلیے پارٹی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں، ملکی مشکلات پر وہ تکلیف نظر نہیں آتی جو سیاسی نظام میں ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئین کے تحت میں پہلی بار عدم اعتماد کی تحریک کامیاب ہوئی۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ علی وزیر نے جو بھی جرم کیا، اس کا ٹرائل ہونا چاہیے، سزا ملنی چاہیے، علی وزیر کو حق ہے کہ وہ پارلیمان میں اپنی آواز اٹھا سکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پچھلی اور موجودہ حکومت علی وزیر کو ایوان میں لانے میں ناکام رہی۔