پشاور میں پولیس لائنز کی مسجد میں ہونے والے دھماکے کے لیے بارودی مواد کو مبینہ طور پر گاڑی سے پولیس لائنز منتقل کرنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق تحقیقاتی ٹیموں نے پولیس لائن کے گیٹ اور خیبر روڈ کی فوٹیجز کا جائزہ لیا۔
ذرائع کے مطابق فوٹیج میں موجود مشکوک موٹرسائیکل سوار کو کلیئر قرار دیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی ٹیم کے مطابق بارودی مواد مبینہ طور پر گاڑی سے پولیس لائنز منتقل کیے جانےکا خدشہ ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق دھماکے والے دن 140 افراد پولیس لائنز میں داخل ہوئے۔
ذرائع کے مطابق پولیس لائنز کے بیرک میں موجود تمام افراد کی پروفائلنگ جاری ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ہونے والے خودکش دھماکے کے نتیجے میں شہید افراد کی تعداد 93 ہو گئی ہے۔