• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کا 10 کانوکیشن، ریکارڈ 464 طلباء کو ڈگریاں تفویض

کراچی (اسٹاف رپورٹر) دائود یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے 10ویں کانوکیشن میں گزشتہ 10سال میں ایک تعلیمی سال کے دوران ریکارڈ 464طلباء کو ڈگریاں تفویض کی گئیں ، جلسہ تقسیم اسناد کے مہمان خصوصی سینیٹر نثار احمد کھوڑو تھے جبکہ سینیٹر تاج حیدر اعزازی مہمان تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سینیٹر نثار احمد کھوڑو نےکہا کہ کسی بھی ادارے کو بہتر کرنےکیلئے ڈاکٹر فیض اللہ عباسی جیسا عزم چاہئے ۔ تفصیلات کے مطابق دائود یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کا 10واں جلسہ تقسیم اسناد جامعہ داؤد کے جناح کیمپس میں منعقد کیا گیا۔ شعبہ انجینئرنگ (بی ای ) اور شعبہ سائنس (بی ایس) کے Batch-19اور شعبہ آرکٹیکٹ کےBatch-18کے464؍ طلبہ و طالبات نے گریجویشن مکمل کی اور انہیں کانوکیشن میں ڈگریاں تفویض کی گئیں جبکہ امتیازی نمبر حاصل کرنیوالوں کو گولڈ اور سلور کے تمغے دیئے گئے۔ 2013ء میں یونیورسٹی کا درجہ ملنے کے بعد داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کی 10سالہ تاریخ میں ریکارڈ تعداد 464طلبہ و طالبات نے گریجویشن کی ہے۔ جلسہ تقسیم اسناد میں ایم ایس پروگرام کے 14طلبہ و طالبات کو بھی ڈگریاں دی گئیں۔ شعبہ الیکٹرونک انجینئرنگ کے طالبعلم ایان عابد ولد محمد عابد نے یونیورسٹی میں ٹاپ پوزیشن حاصل کرتے ہوئے گولڈ میڈل حاصل کیا جبکہ انجینئرنگ فیکلٹی پی آئی ایم ایم ای سی میں بھی ایان عابد نے پہلی پوزیشن حاصل کی ، انجینئرنگ فیکلٹی سی ای ای ٹی میں محمد علی ولد حاجی حضرت علی، کمپیوٹر سائنس فیکلٹی آئی ایچ ایس میں زوبیا متین ولد محمد متین نے پہلی پوزیشنز حاصل کیں۔ آرکیٹیکٹ فیکلٹی میں بینش بابر ولد بابر حسین نے پہلی پوزیشن لی ۔ مجموعی طور پر 5گولڈ میڈل حاصل تفویض کئے گئے ۔ یونیورسٹی ٹاپ پوزیشن طلباء کے نام رہی جبکہ چار فیکلٹی میں 2طلباء اور 2طالبات کو ملیں۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر فیض اللہ عباسی نےکہا کہ 2013ء سے پہلے یہاں باقاعدہ کلاسز کا انعقاد ہی مشکل تھا ہم نے 10سال کے عرصے میں نظم و ضبط ، قواعد اور بہترین ماحول کے ایسے اقدامات کئے ہیں کہ اب طالبات کی بڑی تعداد یہاں سے انجینئر بن رہی ہے بلکہ ٹاپ پوزیشن بھی حاصل کررہی ہے ۔ داؤد یونیورسٹی کے بہترین ماحول اور قابل دید اقدامات اور انتھک کاوشوں کے پیچھے میری قابل ٹیم ، فیکلٹی و ملازمین ہیں جبکہ حکومت سندھ کی جانب سے مالی مدد نے بھی اس ادارے کو ترقی دی، داؤد یونیورسٹی کے مالی مسائل دور کرنے کیلئے سینیٹر نثار احمد کھوڑو اور سینیٹر تاج حیدر نے بھرپور کردار ادا کیا ۔بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ ہائر ایجوکیشن پاکستان کا مستقبل ہے اور داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی نے نام کمایا ہے ، مجھے یاد ہے جب 2013ء میں ڈاکٹر فیض اللہ عباسی وائس چانسلر بن کر آئے تو ان کی تقاریر میں مشکلات پر قابو پانے کا ذکر ہوتا تھا اور اب ان کے پاس داؤد انجینئرنگ کے ترقی ، تحقیقی کاموں ، طلباء کی رجسٹریشن بڑھنے اور باقاعدہ کلاسز کے باتیں ہیں جو ڈاکٹر فیض اللہ عباسی کی کامیابی اور حکومت سندھ کی مدد کامظہر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کے طلباء جب یہاں سے گریجویٹس بن کر نکلتے ہیں تو وہ معاشرے کی خدمت کیلئے تیار ہوتے ہیں۔

ملک بھر سے سے مزید