• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پرویز مشرف کی میت کیلئے اماراتی حکام نے طیارہ فراہم کر دیا

سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف—فائل فوٹو
سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف—فائل فوٹو

دبئی میں گزشتہ روز انتقال کر جانے والے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی میت دبئی کے مقامی اسپتال کے مردہ خانے میں رکھی گئی ہے۔

سابق صدر، جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی میت کی روانگی کے لیے اماراتی حکام نے طیارہ فراہم کر دیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی سفارتی حکام اور اماراتی حکام میں رابطہ ہوا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اماراتی حکام نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان کی طرف سے لینڈنگ کے لیے این او سی کا انتظار ہے، جس کے بعد سابق صدر پرویز مشرف کی میت کراچی روانہ کی جائے گی۔

اس سے قبل پاکستانی وقت کے مطابق پرویز مشرف کی میت ساڑھے 11 بجے دن پاکستان کے لیے روانہ کی جانی تھی، اس کے بعد میت روانگی کے لیے سہ پہر کا وقت مقرر کیا گیا تھا جس کے بعد یہ خبر سامنے آئی کہ خصوصی طیارہ شام 7 بجے میت لے کر پاکستان روانہ ہو گا۔

میت پاکستان لے جانے کے لیے یو اے ای میں پاکستانی سفارت خانہ پہلے ہی این او سی جاری کر چکا ہے۔

سابق صدر پرویز مشرف کی میت کے ہمراہ ا ن کی اہلیہ صہبا، بیٹا بلال اور بیٹی بھی پاکستان جائیں گے۔

سابق صدر کی تدفین کراچی میں کرائےجانے کی اطلاعات ہیں۔

پاکستان بار کا اظہارِ تحفظات

دوسری جانب پاکستان بارکونسل نے پروٹوکول میں پرویزمشرف کی میت پاکستان لانے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

پرویز مشرف گزشتہ روز انتقال کر گئے

واضح رہے کہ سابق صدر اور آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف اتوار کی صبح دبئی میں انتقال کر گئے تھے، ان کی عمر 79 برس تھی۔

پرویز مشرف اعضاء کی خرابی کی بیماری (ایمیلوئیڈوسس) میں مبتلا اور 18 مارچ 2016ء سے دبئی کے امریکی اسپتال میں زیرِ علاج تھے۔

خاندانی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ پرویز مشرف کو کراچی میں سپردِ خاک کیا جائے گا۔

قومی خبریں سے مزید