• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کہہ مکرنی اور ڈرامے بازی عمران خان کا شیوہ اور ہمیشہ سے یہی طریقۂ واردات رہا ہے کہ اپنی بات سے مکر جاؤ ۔ عمران خان کی ساری سیاست پر نظر دوڑائیں تو پتہ چلے گا کہ موصوف نے جو وعدے کئے، سچے نہ تھے اور پھر ان سے بھی مکر گئے۔ عدالت نے بلایا تو موصوف نے یہ کہا کہ مجھے یاد ہی نہیں میں نے کیا کہا ؟ عمران خان کے کردار و افکار دونوں ہی بہت دھندلے ہیں۔ عمران خان کی جتنی آڈیوزآئی ہیں ان میں سے کسی ایک کا بھی انہوں نے انکار نہیں کیا۔ خیر عمران خان بھلا کیا انکار کرتے کیوں کہ انکار کرنے پر ہوسکتا ہے کوئی ویڈیو بھی آجاتی جو کہ نہیں آنی چاہئے کیوں کہ آڈیوز اور ویڈیو ریکارڈنگ کا یہ نظام بند ہونا چاہئے۔ خیر ان آڈیوز کو سن کر پوری قوم کو عمران خان کے مقابلے میں صدر آصف علی زرداری اور شہباز شریف بہت شریف دکھائی دے رہے ہیں۔ قوم ان آڈیوز کے بعد ان دونوں سیاست دانوں سے معافی مانگتی نظر آرہی ہے کیوں کہ شریف برادرز اور آصف علی زرداری کی کردار کشی پر ہماری اسٹیبلشمنٹ نے اپنی پوری طاقت صرف کردی مگر مجال ہے کہ کوئی ایک بھی ایسا کارنامہ مل سکے جو عمران خان کے ہاں سے مبینہ طور پر مل رہے ہیں، اس سارے معاملے کو دیکھ کر آصف علی زرداری کو دونوں ہاتھوں سے سیلوٹ کرنے کو دل کررہا ہے کہ جس شخص پر اداروں نے ہر طرح کا الزام لگایا مگر اس کے کردار پر ایسا کوئی گھنائونا الزام نہ لگا سکے جو عمران خان پر لگائے جا رہے ہیں، وجہ یہ ہے کہ آصف علی زرداری اور شریف برادران سیاست میں موجود خواتین کو بہنوں اور بیٹیوں کا درجہ دیتے آئے ہیں۔ آصف علی زرداری تو خواتین کے سر پر باپ اور بھائی کی شفقت کا ہاتھ رکھتے نظر آتے ہیں، یہی شریف برادران کی روایت رہی ہے۔ عمران خان پر مگرعائشہ گلالئی نے جو الزام لگائے تھے اگر ہماری قوم اس وقت ان الزامات پر یقین کر لیتی تو شاید یہ مبینہ آڈیوز ہمیں سننے کا موقع ہی نہ ملتا،مگر میں عمران خان کے کردار پر کچھ نہیں لکھوں گا وہ ضرور شریف آدمی ہوں گے، وہ ضرور نیک آدمی ہوں گےکیوں کہ یہ مجھے زیب نہیں دیتا کہ کسی بھی شخص کے کردار پر کچھ لکھوں۔ لیکن عمران خان سے میں یہ سوال کرنا چاہتا ہوں کہ آپ کی یہ آڈیوزاگر جعلی ہیں، ریحام خان کے دعوے غلط ہیں تو آپ نے کبھی ریحام خان کے خلاف دعوی دائر کیوں نہیں کیا ؟آپ نے آڈیوز پر خاموشی کیوں اختیار کی ہوئی ہے اور پھر خان صاحب آپ تو ہمیں بتاتے تھے کہ مغرب میں اگر کسی کے خلاف ایسا الزام لگتا ہے تو وہ مستعفی ہوجاتا ہے، آپ نے پی ٹی آئی کی قیادت سے استعفیٰ کیوں نہیں دیا؟ کیا آپ پر لازم نہ تھا کہ آپ آڈیو کی فرانزک کا مطالبہ کرتے اور اگر یہ جھوٹی ہیں تو ان لوگوں تک پہنچتے جنہوں نے ان کی تشہیر کی ؟ پانامہ لیکس بھی دیکھیں ،ڈان لیکس بھی دیکھیں مگر عمران لیکس کے بعد ہم مجبور ہیں سابق چیف جسٹس سے یہ سوال کرنے پر کہ جنہوں نے عمران خان کو صادق اور امین قرار دیا، کہ اگر صداقت اور امانت یہ ہے تو خیانت کیا ہوگی۔خیر کوئی بات نہیں پروجیکٹ عمران خان فیل ہوگیا، ہم تو خیر سےیہ کہیں گے کہ وہ ہمارے سامنے کھڑا منہ چڑا رہا ہے کہ دیکھو میں نے معیشت اور ملک کی ایسی کی تیسی کردی مگر میری ایسی کی تیسی کرنے والا کوئی نہیں اور اگر کسی نے ہمت کی تو میں بھی کچھ لیکس مارکیٹ میں لے آئوں گا کہ مجھے کیسے دھاندلی کر کے ملک پر مسلط کیا گیا اور مجھ سے کیا کیا کام کروائے گئے، مجھ سے کس کس نے ایکسٹینشن مانگی اور کس کس نے مجھ سے کیا کیا مانگا۔ یہی وجہ ہے کہ عمران خان اپنی تمام حرکتوں، ججوں کو دھمکیوں کے باوجود آزاد ہے کیوں کہ ہمیں بحیثیت قوم یہ ڈر ہے کہ اگر سر پھرے شخص کو قید کیا گیا تو کہیں یہ بھی سچ نہ بول دے۔ خیر عمران خان سچ بولے نہ بولے ہمیں فرق نہیں پڑتا، بس مزید کوئی آڈیو نہیں آنی چاہئے، یہ کھیل ختم ہونا چاہئے۔ کسی کی ذاتی زندگی کو اس طرح سر بازار رسوا کرنے کا کھیل تماشہ ختم ہونا چاہئے جب کہ عمران خان سے گزارش ہے کہ قوم کو آپ پر اعتبار ہے کیوں کہ آپ سرٹیفائڈ صادق اور امین ہیں بس ہماری دل جوئی کے لئے ایک بار ٹی وی پر آکر انکار کردیں کہ وائرل ہونےوالی آڈیوز جعلی ہیں اور ان کا فرانزک کروایا جائے۔ قوم آپ کی آواز میں آواز ملا کر ان آڈیوز کا فرانزک کروانے کا مطالبہ کرے گی۔

(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)

تازہ ترین