سندھ کے وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ 1981 اور 1986 کی جیل بھرو تحریکیں اس لیے کامیاب ہوئیں کہ وہ نظریات پر شروع کی گئی تھیں۔ جبکہ پی ٹی آئی کی جیل بھرو تحریک اس لیے ناکام ہوئی ہے کہ یہ ایک اناپرست کی ضد پر شروع ہوئی ہے۔
تحریک انصاف کی جیل بھرو تحریک پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جیل بھرو تحریک اس وقت کامیاب ہو گی جب خان صاحب ٹانگ کا پلاسٹر اتار کر گرفتاری دیں گے۔
ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ماضی کی جیل بھرو تحریک میں عوام گرفتاریاں دینے والوں کو پھولوں کے ہار پہنا کر رخصت کرتے تھے۔ جبکہ اب عوام پی ٹی آئی والوں کی گرفتاری کی ٹک ٹاک بننے کا تماشہ اور گرفتاری دینے والا کے بھاگنے کی رفتار دیکھنے آتے ہیں۔
ناصر حسین شاہ نے کہا کہ جیل بھرو تحریک کے لیے نظریاتی، سیاسی، مخلص پر عزم کارکنوں کی ضرورت ہوتی ہے نہ کہ سازشی ٹولے کی۔ پی ٹی آئی کے مصنوعی ورکر اور ٹیلر میڈ لیڈر نفرت انگیز تقاریر کر سکتے ہیں، لیکن قربانی نہیں دے سکتے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی کی جیل بھرو تحریک میں حصہ لینے والے مہینوں اور سالوں کی قید کی تیاری سے گرفتاری دیتے تھے۔ پی ٹی آئی والے ایک دن گرفتاری دے کر دوسرے دن ضمانت کی درخواست دیتے ہیں۔