اسلام آباد کی عدالت کے ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کےخلاف اقدامِ قتل کےتحت درج مقدمے کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔
تفصیلی فیصلہ عمران خان کی ضمانت کی درخواست واپس لینے پر جاری کیا گیا ہے۔
عدالت کا اپنے تفصیلی فیصلے میں کہنا ہے کہ عمران خان کے مطابق انہیں جان کا خطرہ ہے اور سیکیورٹی خدشات ہیں، کہا گیا کہ عمران خان عدالت کے سامنے پیش نہیں ہو سکتے، ضمانت واپس لیتے ہیں۔
تفصیلی فیصلے میں عدالت نے کہا ہے کہ عمران خان کی درخواستِ ضمانت واپس لینے پر خارج کی جاتی ہے، عمران خان کی عدالت میں حاضری کے باعث بھی درخواستِ ضمانت خارج کی جاتی ہے۔
اس سے قبل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے عمران خان کے خلاف اقدامِ قتل کے کیس کی سماعت میں 12 بجے تک وقفہ کر دیا تھا۔
دورانِ سماعت چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سردار مصروف ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال کی عدالت میں پیش ہوئے جن سے جج نے استفسار کیا کہ عمران خان عدالت کب تک آئیں گے؟
وکیل سردار مصروف نے انہیں بتایا کہ عمران خان لاہور سے نکل چکے ہیں، وہ براستہ سڑک اسلام آباد آ رہے ہیں۔
انہوں نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد میں عمران خان پہلے بینکنگ کورٹ جائیں گے، پھر کچہری آئیں گے، ان سے رابطہ نہیں ہو پا رہا، کچہری میں پیش ہونے کا ایک وقت نہیں بتا سکتا، تاہم وہ عدالتی وقت کے اندر کچہری میں پیش ہو جائیں گے۔
مدعی کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ایک وقت دے دیں، ہم آپ کا انتظار نہیں کر سکتے جس پر اسلام آباد کی سیشن عدالت نے سماعت میں 12 بجے تک وقفہ کر دیا تھا۔
واضح رہے کہ عمران خان کے خلاف اقدامِ قتل کے تحت مقدمہ تھانہ سیکریٹریٹ میں درج ہے۔