سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی دور کے سیکریٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی کو رحیم یار خان کی اینٹی کرپشن کورٹ میں پیش کیا گيا، عدالت نے محمد خان بھٹی کے مزید ریمانڈ کیلئے اینٹی کرپشن کی استدعا مسترد کر دی۔
محمد خان بھٹی نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے کوئی اعترافی بیان نہیں دیا اور نہ ہی 164 کا کوئی بیان دیا ہے، ان سے منسوب بیان بے بنیاد ہے۔
سماعت کے بعد محمد خان بھٹی کے وکیل چوہدری منظور وڑائچ نے میڈيا سے گفتگو میں کہا کہ محمد خان بھٹی نے پولیس کی موجودگی میں جج کے سامنے کہا ہے کہ بیان پولیس نے جبر کرکے لکھا ہے، ان کے خلاف ایف آئی آر بالکل جھوٹی اور بے بنیاد ہے۔
دوسری جانب ترجمان اینٹی کرپشن کا کہنا ہے کہ رحیم یارخان میں عدالت نے محمد خان بھٹی کو جوڈیشل کر دیا، محمد خان بھٹی کا مزید ریمانڈ نہیں دیا گیا۔
ترجمان اینٹی کرپشن کے مطابق اینٹی کرپشن نے محمد خان بھٹی کو لاہور لانے کیلئے راہداری ریمانڈ کی درخواست دے دی، محمد خان بھٹی کے خلاف لاہور ریجن اے میں مقدمہ درج ہے۔
اینٹی کرپشن کا کہنا ہے کہ راہداری ریمانڈ ملنے کے بعد محمد خان بھٹی کو لاہور لایا جائے گا۔
واضح رہے کہ محمد خان بھٹی کو اینٹی کرپشن کے درج مقدمے میں بلوچستان سے گرفتاری کرنے کے بعد رحیم یار خان تھانہ ایئرپورٹ منتقل کیا گیا تھا۔
پرویز الہٰی کے سابق پرنسپل سیکریٹری محمد خان بھٹی کو ملک سے فرار کی کوشش کے دوران حراست میں لیا گیا تھا۔
ڈی جی اینٹی کرپشن سہیل ظفر کا کہنا تھا کہ محمد خان بھٹی بلوچستان میں سرحد عبور کر کے فرار ہوتے ہوئے پکڑے گئے ہیں۔