• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھائی کے عدنان سمیع سے متعلق سنسنی خیز انکشافات

فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستانی نژاد بھارتی گلوکار عدنان سمیع خان کے بھائی جنید سمیع خان نے سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ میں سنسنی خیز انکشافات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’عدنان سمیع ایک کینسر ہے‘۔

جنید سمیع خان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر پوسٹ شیئر کرتے ہوئے اپنے بھائی گلوکار عدنان سمیع خان کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا کہ عدنان سمیع خان برطانیہ میں نہیں راولپنڈی میں 15 اگست 1969 کو پیدا ہوئے، جبکہ ان کی والدہ پاکستانی ہیں اور ان کا تعلق سرگودھا سے ہے۔

جنید سمیع خان نے گلوکار کی ویٹ لاس جرنی کو بھی جھوٹ قرار دیا اور لکھا کہ عدنان کے گیسٹرک بائی پاس کی فیس بھی ہمارے والد نے دی تھی جبکہ فیس کے حوالے سے انہیں شبہات ہیں۔

انہوں نے پوسٹ میں بتایا کہ 1986 میں عدنان سمیع او لیولز میں ناکام ہوئے تھے، ان کے پاس جو ڈگری ہے وہ جعلی ہے، وہ جھوٹ بولتے ہیں کہ انہوں نے برطانیہ سے وکالت میں ڈگری لی ہے جبکہ انہوں نے بی اے پرائیویٹ پنجاب یونیورسٹی سے مکمل کیا ہے۔

انہوں نے لکھا کہ عدنان نے اپنی دوسری بیوی صبا گالاداری کے ساتھ اپنے ازدواجی معاملات کی بھی حیا نہ کی، نامناسب ویڈیوز سارے انڈیا کے سامنے پیش کیں اور الزام لگایا کہ یہ صبا کے کسی آشنا کا کام ہے، مجھے پتہ چلا کہ صبا کورٹ میں بیہوش ہوگئی تھیں۔

جنید نے عدنان کی اہلیہ رویا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں حیران ہوں کہ تم ایسے انسان کے ساتھ کیسے رہ سکتی ہو؟

انہوں نے لکھا کہ عدنان نے گھر والوں کو سب سے بڑا دکھ اس وقت دیا جب انہوں نے 1997 میں اپنے 3 سالہ بیٹے آذان سمیع خان کو اغوا کیا اور اسے دبئی، کینیڈا اور بعد ازاں امریکہ لے گئے، قانونی اعتبار سے آپ 7 سال تک ایک بچے کو اس کی ماں سے الگ نہیں کرسکتے ہیں۔

جنید نے اپنی پوسٹ میں گلوکار کی بھارتی شہریت کے بارے میں لکھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ انڈیا سے پیار کرتے ہیں، اس ملک نے انہیں وہ بنایا ہے جو وہ ہیں لیکن اس کی بھی ایک قیمت تھی، کانسرٹس کے دوران صدارتی ایوانوں میں رکنا، قیمتی گاڑیوں میں گھومنا یہ سب پاکستان نہیں کرسکتا تھا۔

جنید سمیع خان اپنی ناکامی کا ذمہ دار اپنے بھائی عدنان سمیع خان کو ٹھہراتے ہوئے مزید لکھا کہ میرے بھائی گلوکاری کے میدان میں میری مدد کرسکتے تھے، بہت سے لوگوں کا کہنا ہے کہ میری آواز عدنان سے بہتر ہے لیکن عدنان نے مجھے انڈیا میں لانچ نہیں کیا، آج میں گھر بیٹھا ہوں اور کچھ نہیں کررہا۔

انہوں نے آخر میں لکھا کہ وہ پاکستانیوں کے جذبات سمجھتے ہیں جب وہ کہتے ہیں کہ ہمارے مرحوم والد ارشد سمیع بھارت مخالف جنگ میں ہیرو تھے اور اب عدنان خود ایک انڈین بن گئے، عدنان سمیع ایک کینسر ہے۔

پوسٹ پر جنید کو ان کے دوستوں نے زندگی میں آگے بڑھنے اور ماضی کو بھول جانے کے مشورے دیے تھے جس کے کچھ دیر بعد انہوں نے یہ پوسٹ فیس بک سے ڈیلیٹ کردی۔

جنید سمیع کے ان انکشافات پر فی الحال عدنان سمیع خان کی جانب سے ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید