لبرل پارٹی نے کینیڈا کے پارلیمانی انتخابات میں کامیابی کا اعلان کر دیا۔
اوٹاوا میں گفتگو کرتے ہوئے کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی نے اعلان کرتے کیا کہ لبرل پارٹی نے انتخابات میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں تمام جماعتوں کے ساتھ تعمیری کام کرنے کے لیے پُراُمید ہیں، دو خودمختار ممالک کے درمیان مستقبل کے اقتصادی اور سیکیورٹی تعلقات پر بات چیت کےلیے ٹرمپ کے ساتھ بیٹھیں گے۔
دوسری جانب کنزرویٹو پارٹی نے انتخابات میں شکست تسلیم کر لی۔
کنزرویٹو پارٹی کا کہنا ہے کہ ہم آنے والی مخلوط حکومت کا محاسبہ کریں گے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اب تک کے لبرل پارٹی کے 114 امیدوار کامیاب ہوئے ہیں اور 48 نشستوں پر برتری حاصل ہے جبکہ کنزرویٹو پارٹی کے 106 امیدوار کامیاب ہوچکے ہیں اور 43 نشستوں پربرتری حاصل ہے۔
اس کے علاوہ بلاک کیوبک کے 19 اور این ڈی پی کے 2 امیدواروں نے اب تک کامیابی سمیٹی ہے۔
کینیڈا کے پارلیمانی انتخابات میں 50 سے زائد پاکستانی نژاد امیدوار مختلف سیاسی جماعتوں سے قسمت آزمائی کر رہے ہیں۔
تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے لیڈر اپنا ووٹ کاسٹ کر چکے ہیں اور ووٹنگ سب سے پہلے نیو فاؤنڈ لینڈ اور لیبرا ڈور میں بند ہوئی۔
واضح رہے کہ 343 کے ایوان میں اکثریت حاصل کرنے کیلئے کسی بھی پارٹی کو 172 نشستیں درکار ہوں گی۔
الیکشن سے پہلے لبرل کے پاس 152 اور کنزریٹوز کے پاس 120 نشستیں تھیں جبکہ بلاک کیوبک کے پاس 33 اور این ڈی پی کے پاس 24 نشستیں تھیں۔
مارک کارنی کا کہنا ہے کہ وہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مقابلہ کرنے کےلیے بہترین امیدوار ہیں کیونکہ اقتصادی بحران کے دور میں وہ کامیاب بینکار رہے ہیں۔
کنزرویٹو پارٹی کے لیڈر پئیغ پولی ایوغ نے کہا کہ صدر ٹرمپ آپ ہمارے الیکشن سے ایک طرف رہیں۔ صرف کینیڈا کے عوام ہی بیلٹ باکس کے ذریعے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرسکتے ہیں۔