• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان ان دنوں سیاست دانوں اور عدلیہ کے فیصلوں کی لپیٹ میںہے عدالت عظمی نے فیصلہ کیا کہ پنجاب میں الیکشن 15 مئی 2023 کوہونگے پارلیمنٹ نے عدلیہ کا فیصلہ رد کر دیا جو ایک تاریخی واقعہ ہے کہ اسی ملک میں سید یوسف رضا گیلانی عدلیہ کے حکم پر خط نہ لکھنے کی پاداش میں وزارت ِعظمی کے منصب سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے لیکن شہباز شریف بڑے دھڑلے سے چیف جسٹس آف پاکستان عطا بندیال کے احکامات کو ماننے کی بجائے پارلیمنٹ کے پیچھے چھپ رہے ہیں اب تو عدالت عالیہ نے ا سٹیٹ بینک آف پاکستان کو حکم دے دیا ہے کہ21ارب روپے سوموار تک الیکشن کمیشن کو دئیے جائیں جبکہ اس سلسلہ میں بھی حکومت نے اسمبلی کے ذریعے قرار داد کا سہارا لے لیاہے کہ پارلیمنٹ پیسے نہیں دینا چاہتی اس طرح میں لکھنے میں حق بجانب ہوں کہ حکومت اور عدلیہ عوام کے سامنے چوہے بلی کا کھیل کھیل رہے ہیں اس کھیل سے عوام کو نہ آٹا مل رہا ہے اور نہ مہنگائی کا خاتمہ ہو رہا اور عوام رمضان شریف میں آٹا نہ ملنے پر 25روپے کی روٹی اور 40روپے کا نان لینے پر مجبور ہیں وزیر اعظم میاں شہباز شریف کی طرف سے پنجاب کے 12 کروڑ عوام کو ماہ رمضان میں 30 کلو آٹا دینے کے پروگرام میں بھگدڑ مچنے پر درجنوں آٹے کے امیدوار اس دنیا سے جا چکے ہیں اب تو آٹا غائب ہے اور کہا جاتا ہےکہ آٹا افغانستان اسمگل ہورہا ہےآٹامافیااپنےعوام کو آٹےسے محروم کر کےاپنا پیٹ بھر ر ہا ہے۔ دراصل حکمراں الیکشن سے بھاگ کرعدلیہ کو منہ چڑا رہے ہیں اور عدلیہ کو عمران خان کا ساتھی قرار دیکر راہ فرار اختیار کررہے ہیں، شہباز شریف آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمان کو یقین ہےکہ ہماری ضمانتیں ضبط ہو جائیں گی تو وہ الیکشن کروانے میں ایک منٹ بھی نہ لگاتے اور عدلیہ کو نیچا دکھانے کے لئےقانون سازی نہ کرتے عدلیہ 21 ارب اپنے لئے تو نہیں مانگ رہی جو شہباز شریف عدلیہ کی طرف سے عمل درآمد اپنے خلاف جنگ سمجھ رہے ہیں عمران خان جب یہ بیان دیتا ہے کہ میں اور میری پارٹی تحریک انصاف عدلیہ کے ساتھ کھڑےہیں تواتحادی اکھٹے نظر آتے ہیں اور منٹوں میں عدلیہ کے حکم کے خلاف بل پاس کر دیتےہیں حالانک تین دم دار ستاروں کے علاوہ 9 ستارے ویسے ہی بجھے ستارے ہیں لیکن 3بڑے ستارے ان 9 ستاروں کو خوب استعمال کر رہے ہیں ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ ان میں کوئی ایک ستارہ شہبازشریف کو مشورہ دیتا کہ آصف علی زرداری نے اپوزیشن کو شہباز شریف سےمذاکرات کا عندیہ غلط دیا ہے شہباز شریف خود عمران خان کو مذاکرات کی دعوت دیں اور اکتوبر 2023 کو کرانے کا اعلان کر کے حکومت کریں اپنے بھائی نواز شریف کو الیکشن کمپین کے لئے بلائیں اپنے بیٹے حمزہ اور مریم نوازشریف سے پورے پاکستان میں جلسے کر کے عمران خاں کی مقبولیت کو ختم کر کے دعوے کرنے کی بجائے دو تہائی اکثریت حاصل کریں، لیکن عوام نے فیصلہ عمران خاں کے حق میں دے دیا تو جو انکشاف آصف علی زرداری نے 2035 والا کیا ہے کہ عمران خاں کا منصوبہ تھا تو پورا ہو گا اور پی ڈی ایم کا پتہ صاف ہو گا عوام نے فیصلہ کر رکھا ہے جب بھی ووٹ ڈالنے کا موقع ملا ڈبے عمران خان کے بھریں گے حکمرانوں نے ایک سالہ اقتدار میں رہ کر اپنے سارے مقدمے ختم کرا لئے ہیں اور عمران خان کے خلاف مبینہ قاتلانہ حملہ کے ساتھ 159 سے زائد مقدمات بنا ئے ہیں، ذرائع کے مطابق گرفتار کر کے سزا دلانے کا حکم میاں نواز شریف نے لندن بلا کر دیا تھا جس میں وہ ناکام ہونگے ، ن لیگ کے جن سابق ارکان نے الیکشن میں پارٹی ٹکٹ لینے سے انکار کیا ہے ان کے خلاف فیصلے ہونگے اور جو بابے مریم نوازشریف کے نافرمان نکلےانہیں پارٹی سے نکال دیا جائے گا نواز شریف کے یورپ اور سعودیہ کے دوروں سے ان کی بیماری کا بھرم کھل گیا ہے اور ایک سال سے اپنے بھائی کی حکومت میں وہ پاکستان تشریف نہیں لارہے تو کچھ تو دال میں کالا ہے۔

تازہ ترین