ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف خاتون جج دھمکی کیس میں قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار رہنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ ملک امان نے دو صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔
فیصلے میں کہا گیا کہ عدالت سے دو بار، سیشن عدالت سے ایک بار عمران خان کی حاضری استثنیٰ کی درخواست مسترد ہوئی۔
اس میں کہا گیا کہ عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کی جاتی ہے، اپیل دائر ہونے کے بعد عمران خان کے وارنٹ کی تعمیل بنی گالہ کی گئی۔
فیصلے میں کہا گیا کہ سیکیورٹی سپروائزر نے بتایا کہ عمران خان کافی عرصے سے زمان پارک میں رہائش پذیر ہیں۔ رپورٹ کے مطابق عمران خان بنی گالا نہیں بلکہ زمان پارک میں رہائش پذیر ہیں۔
اس میں یہ بھی کہا گیا کہ وارنٹ کی تعمیل یا عدالت کی جانب سے منسوخ کیے جانے تک وارنٹ برقرار رہتا ہے۔ عمران خان کے قابلِ ضمانت وارنٹ کی تعمیل نہیں ہوئی جس کے باعث وارنٹ برقرار ہیں۔
اس میں حکم دیا گیا کہ عمران خان کے قابلِ ضمانت وارنٹ کی تعمیل زمان پارک کروائی جائے، مچلکے کی ادائیگی اور ضامن کی عدالت حاضری کی گارنٹی پر عمران خان کو گرفتار نہ کیا جائے۔
تفصیلی فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ عمران خان 25 مئی کو ذاتی حیثیت میں پیش ہوں، آئندہ سماعت پر عمران خان کی درخواستِ بریت پر دلائل ہوں گے۔