صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ وہ حکومت اور پی ٹی آئی مذاکرات کی کامیابی کے لئے پُرامید ہیں۔
صدر عارف علوی کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن تو بہرحال ہونے ہی ہیں، نہ ہونے کا کوئی ٹھوس جواز نہیں۔ پاک فوج کی جانب سے ایک مرتبہ پھر کہا گیا ہے کہ فوج غیر سیاسی ادارہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام خود سڑکوں پر نہیں آتے بلکہ سیاستدان انہیں متحرک کرتے ہیں۔ آئین سے کسی صورت انحراف نہیں ہونا چاہیے، کہا جا رہا ہے کہ الیکشن کے لیے پیسے نہیں، لیکن ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ ملک کے اندر حالات خراب نہیں، نہ ہی جنگ ہو رہی ہے کہ الیکشن نہ ہوسکیں۔ الیکشن کے التوا کے حوالے سے کوئی جواز قبول نہیں کیا جاسکتا۔
انہوں نے کہا کہ امریکا میں خانہ جنگی کے دوران بھی وقت پر انتخابات کرائے گئے۔ یہ طرز عمل جمہوری اقدار کو مزید تقویت دیتا ہے۔
صدر عارف علوی نے کہا جمہوریت تب مضبوط ہوگی جب اصولوں پر کار بند رہا جائے۔ 250 سے زائد بل میرے پاس بھجوائے گئے۔ الیکٹرانک ووٹنگ بل سمیت چندبلوں پر تحفظات تھے جو منظوری کے بغیر واپس بھجوا دیے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی دور حکومت میں ریاست مدینہ تو نہ بن سکی لیکن سمت کا تعین ہو جانا بھی اہم ہوتا ہے۔ میری اور پی ٹی آئی کی سوچ ایک ہے، اس بنیاد پر اپنے عہدے کی تضحیک کبھی نہیں ہونے دی۔