سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کے اختیارات کے معاملے میں حکومت نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجرل قانون کے خلاف درخواستیں مسترد کرنے کی استدعا کر دی۔
وفاقی حکومت نے درخواستوں کے خلاف آٹھ صفحات کا جواب سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا۔
وفاقی حکومت کی جانب سے جواب ایڈشنل اٹارنی جنرل عامر رحمٰن نے جمع کرایا۔
وفاقی حکومت نے جواب میں کہا ہے کہ قانون کے خلاف درخواستیں انصاف کے عمل میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش ہے، درخواست گزاروں کی قانون کو چیلنج کرنے نیت صاف نہیں، پارلیمنٹ کے قانون سازی کے اختیار پر کوئی قدغن نہیں۔
وفاقی حکومت نے کہا کہ ماسٹر آف روسٹر کے تصور کو قانونی تحفظ حاصل نہیں، قانون سے چیف جسٹس کا آئین کے آرٹیکل 184/3 کا اختیار ریگولیٹ ہو گا، قانون سے عدلیہ کے اختیارات میں کمی نہیں ہو گی۔
حکومت کا کہنا ہے کہ قانون میں آرٹیکل 184/3 کے اختیار میں اپیل کا حق دیا گیا ہے، آئین کا آرٹیکل 10 اے فیئر ٹرائل کا حق دیتا ہے۔
جواب میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 184/3میں نظرثانی کا اختیار بڑا محدود ہے، فیئر ٹرائل کے لیے اپیل کا حق ضروری ہے۔