جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکریٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال سے استعفیٰ کا مطالبہ کردیا۔
میڈیا سے گفتگو میں مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ فی الحال ہمارا دھرنا غیر معینہ مدت کے لیے ہے، اسلام آباد میں دفعہ 144 کے ہوتے ہوئے پی ٹی آئی نے املاک کو نقصان پہنچایا۔
انہوں نے کہا کہ ہم پرامن طریقے سے احتجاج کریں گے، اگر دفعہ 144 ان کے لیے حرکت میں نہیں آتا تو ہمارے لیے کیسے آئے گا۔
جے یو آئی کے سینئر رہنما نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کے کچھ ججز مجرم کے ساتھ فریق کے طور پر کھڑے ہیں، ایسے منصف کے سیٹ پر رہنے کا کوئی جواز نہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ 15 مئی کو گوادر سے لے کر چترال اور گلگت تک ہمارے کارکنان اسلام آباد پہنچیں گے، یہ ابھی نہیں کہہ سکتے سپریم کورٹ کے سامنے دھرنا کتنے دن تک جاری رہے گا۔
مولانا عبدالغفور حیدری نے یہ بھی کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دی گئی لیکن ایسا ردعمل نہیں آیا، کور کمانڈر کے گھر اور نجی و سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔
انہوں نےکہا کہ یوسف رضا گیلانی اور نواز شریف کو ہٹایا گیا لیکن ایسا ردعمل نہیں آیا، ادارے سے ہم نے بھی اختلاف کیا ہے، لیکن ان پر حملے نہیں کیے۔
عبدالغفوحیدری نے یہ بھی کہا کہ اسلام آباد میں ہمارے آزادی مارچ میں لوگ کئی روز بیٹھے رہے ایک گملا نہیں ٹوٹا۔
انہوں نے کہا کہ ایک گرفتاری پر پورے ملک میں اتنا ردعمل سمجھ سے بالاتر ہے، یہ سمجھتے ہیں سیاست دان جیل نہیں جاسکتا نہ کوڑے کھا سکتا ہے۔
جے یو آئی کے مرکزی سیکریٹری جنرل نے کہا کہ سیاست کے معنی جیل، کوڑے اور پھانسی بھی ہے، ان لوگوں نے جیل نہیں دیکھی، 2 دن کے لیے جیل گئے تو رو دیے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نہ سیاسی شخصیت ہے نہ پی ٹی آئی سیاسی جماعت ہے، یہ صرف ایک دہشت گردوں کا ٹولہ ہے جو اپنی بات منوانا چاہتے ہیں۔
عبدالغفور حیدری نے کہا کہ ہٹ دھرمی، ضد ملک کو تباہی کی جانب لے جارہی ہے، لاڈلے کی ضمانتوں جیسی دنیا کی تاریج میں مثال نہیں ملتی۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی شخص جبر پر اتر آئے گا تو ہم اب بھی مقابلہ کریں گے، ایسے لوگوں کو ایسا سبق سکھائیں گے ان کی نسلیں یاد رکھیں گی۔
جے یو آئی کے سینئر رہنما نے کہا کہ ہمارا پڑاؤ سپریم کورٹ کے سامنے ہوگا، اس عدالت کے تقدس کو ہر حال میں برقرار رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ گوادر سے لے کر چترال اور گلگت تک کے ہمارے اور پی ڈی ایم کی دیگر جماعتوں کے کارکنان اسلام آباد پہنچیں گے۔