تحریک انصاف کے صدر پرویز الہٰی نے کہا ہے کہ فضل الرحمٰن اور مریم نواز سپریم کورٹ پر حملے کی منصوبہ بندی کر کے آئے تھے، چیف جسٹس کی دانشمندی نے حکومتی منصوبہ ناکام بنادیا۔
پرویز الہٰی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ فضل الرحمٰن اور مریم نواز پر توہینِ عدالت لگائی جائے، نواز شریف کی خوشنودی کے لیے فضل الرحمٰن اپنے اکابر کی روایات فراموش کر چکے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات کا واحد حل الیکشن ہیں، پنجاب میں بروقت الیکشن ہو جاتے تو حالات خطرناک حد تک نہ پہنچتے۔
پرویز الٰہی نے کہا کہ عمران خان عوام کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور شہباز شریف آگ بھڑکا رہے ہیں، پی ڈی ایم حکومت فوج اور عوام میں جنگ کرانا چاہتی ہے۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ عمران خان نے ہمیشہ فوج کو ملکی سلامتی کے لیے ناگزیر قرار دیا ہے، شہباز شریف اور پاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے، پی ڈی ایم حکومت گن پوائنٹ پر سپریم کورٹ سے فیصلہ لینا چاہتی ہے۔
تحریک انصاف کے صدر نے کہا کہ سپریم کورٹ کے سامنے جتھوں کو جمع کر کے حکومت نے اپنا گھناؤنا چہرہ بے نقاب کردیا ہے، سپریم کورٹ ان پر فوری توہینِ عدالت لگائے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کبھی فوج اور عوام میں فاصلہ پیدا کرنے کی کوشش نہیں کی، قومی اسمبلی میں ماما جی کی عدالت لگانے کا کوئی فائدہ نہیں، قومی اسمبلی میں نہ تو اپوزیشن ہے اور نہ ہی ارکان پورے ہیں۔
پرویز الہٰی نے کہا کہ کور کمانڈر ہاؤس پر حملے کے وقت آئی جی اور پنجاب پولیس کہاں تھی، حملے کے وقت یہ سب تماشا دیکھ رہے تھے، حکومت نےجان بوجھ کر سرکاری اور فوجی تنصیبات بچانےکی کوشش نہیں کی، 9 مئی کے واقعات کی شفاف انکوائری ہوئی تو حکومت کا خفیہ ہاتھ بے نقاب ہو جائے گا۔