ڈی آئی جی انویسٹیگیشن لاہور کامران عادل نے 9 مئی کو شرپسندوں کے جلاؤ گھیراؤ سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے ایک ایک آدمی کو شناخت کرلیا ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی آئی جی نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات بہت افسوسناک ہیں، لوگوں کو باقاعدہ اس دن کےلیے تیار کیا گیا، جان بوجھ کر لاء اینڈ آرڈر کا مسئلہ پیدا کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ افسوس ہے احتجاج کرنے والوں میں ڈاکٹرز اور انجینئرز بھی شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ نوجوان بچوں کو شامل کیا گیا، نوجوانوں کا مستقبل داؤ پر لگادیا گیا۔
ڈی آئی جی کامران عادل نے بتایا کہ کُل 38 مقدمات درج کیے گئے، 1700 لوگ گرفتار ہوئے، ایک ایک بچہ دو دو تین تین واقعات میں ملوث ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران ٹائیگر فورس کے لوگ منصوبہ بندی کے ساتھ آئے، ہمارے تھانوں پر حملے کیے گئے۔
ڈی آئی جی انویسٹیگیشن نے مزید کہا کہ لاہور پولیس کے خلاف پراپیگنڈا مہم چلائی جا رہی ہے۔
ایس ایس پی آپریشنز صہیب اشرف اور سربراہ جے آئی ٹی عمران کشور بھی میڈیا سے گفتگو میں شریک تھے۔