وزیرِ مملکت پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ مزید مہنگی بجلی برداشت نہیں کر سکتے، ملک میں فرنس آئل کی کھپت ختم ہو رہی ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصدق ملک نے کہا کہ ملکی تیل کی ضروریات کا تقریباً 50 فیصد مقامی ریفائنریز فراہم کرتی ہیں، ملک میں جدید ترین آئل ریفائنری لگانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں تین 4 لاکھ بیرل یومیہ کی ریفائنری لگانا چاہتے ہیں، پاکستان کی پیٹرول اور ڈیزل کی سالانہ ضرورت 20 سے 21 ملین ٹن ہے، 2032 تک ملک میں پیٹرول اور ڈیزل کی سالانہ کھپت 33 ملین ٹن تک پہنچ جائے گی۔
مصدق ملک نے کہا کہ پاکستان نے نئی گرین فیلڈ آئل ریفائننگ پالیسی کی منظوری دے دی ہے جس سے ملک میں سرمایہ کاری آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں معاشی ترقی کے لیے انرجی سیکیورٹی ضروری ہے، ان سرمایہ کاروں کو ٹیکس چھوٹ دیں گے۔
وزیرِ مملکت نے کہا کہ نئی ریفائنریز خصوصی اقتصادی زون میں لگیں گی، آئل ریفائننگ میں سرمایہ کاروں کو فارن انویسٹمنٹ ایکٹ کے تحت تحفظ فراہم کریں گے۔
مصدق ملک نے کہا کہ ایل پی جی ایئر مکس کی پالیسی لا رہے ہیں، جہاں گیس نہیں وہاں نجی شعبے کے ذریعے ایل پی جی فراہم ہو سکے گی۔
مصدق ملک نے بتایا کہ روس سے خام تیل کا جہاز 27-28 مئی کو عمان پہنچ رہا ہے اور پھر عمان سے یہ خام تیل چھوٹے جہازوں کے ذریعے پاکستان پہنچے گا۔
انہوں نے کہا کہ جہاز سے 1 لاکھ ٹن تیل 10 سے 15 دنوں میں پاکستان پہنچ جائے گا۔
اس موقع پر صحافی نے سوال کیا کہ روس کو خام تیل کی ادائیگی کس کرنسی میں ہوگی؟
مصدق ملک نے کہا کہ ادائیگی کوئی مسئلہ نہیں، ادائیگی کے تمام مسائل حل ہوچکے ہیں۔