سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ ہو سکتا ہے جن لوگوں کی آڈیوز ہیں انہوں نے خود جاری کی ہوں۔
مبینہ آڈیو لیکس پر تحقیقات کرنے والے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ یہ ٹوئٹر کیا ہے؟
انہوں نے کہا کہ پتہ تو چلے کہ کون آڈیو جاری کر رہا، اصلی ہیں بھی یا نہیں۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے عبدالقیوم صدیقی نے اپنی آڈیو جاری کی ہو، تحقیقات ہوں گی تو یہ سب پتہ چل سکے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ جج کو پیسے دینے کی بات ہو رہی ہے مگر تحقیقات پر اسٹے آ جاتا ہے۔
واضح رہے کہ مبینہ آڈیو لیکس پر تحقیقات کرنے والے جوڈیشل کمیشن کی کارروائی روک دی گئی۔
سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن نے سماعت کی۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ہم کمیشن کی مزید کارروائی نہیں کر رہے، آج کی کارروائی کا حکمنامہ جاری کریں گے۔