وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ نام نہاد سیاسی لیڈر منصوبہ بندی کے تحت دفاعی تنصیبات پر حملہ آور ہوئے، جو لوگ انہیں چھوڑ کر جا رہے ہیں وہ عمران خان کی غلطیوں کا بوجھ نہیں اٹھا پا رہے، مزید لوگ بھی انہیں چھوڑیں گے۔
خواجہ آصف نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پہلے کے پاکستان اور آج کے پاکستان میں فرق ہے، عمران خان کوجس طرح مذمت کرنی چاہیے تھی انہوں نے نہیں کی، سیاستدانوں کو دفاع مضبوط بنانے میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، دفاع کے جذبے کو اقتدار کے بھوکے سیاستدان چیلنج کر رہے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ فوج کےجوانوں نےاس لیے قربانیاں نہیں دی تھیں کہ کل کو ان کی توہین کی جائے، 9 مئی کو جو ہوا ایسا کوئی پاکستانی سوچ بھی نہیں سکتا۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ یومِ تکبیر پر تجدیدِ عہد کرنا ہوگا کہ اپنے دفاع کو مضبوط کریں گے، ہماری ریڈ لائن وطن کی مٹی اور اس کے محافظ ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ نواز شریف نے جو کہا اس کی تائید کرتا ہوں، عمران خان نے پہلے ملک کو معاشی طور پر کمزور کیا اور اب دفاعی طور پر کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ہمارے گھروں پر بھی چھاپے پڑے، ہم مفرور نہیں ہوئے تھے، ہم پر جو ستم ہوئے وہ عمران خان کی طرف سے ہوئے، ان لوگوں نے تو ملک پر حملہ کر دیا ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ سیاسی لڑائیاں سیاسی طور پر لڑی جاتی ہیں، رانا ثناءاللّٰہ نے جو کہا وہ 100 فیصد درست ہے، 14 ماہ میں پی ٹی آئی والوں نے جو غلطیاں کی ہیں وہ خود کی ہیں۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ مذاکراتی ٹیم بنائی ہے اس میں مزید نام دیں تاکہ اگر یہ چھوڑ گئے تو ان کا متبادل تو معلوم ہو۔