پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ پنجاب کے بڑے بزنس مین اکٹھے ہوجائیں، میں سرمایہ کاری کی گارنٹی دیتا ہوں۔
فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آف ایف پی سی سی آئی) کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ پہلے لوگوں کو امیر کرو، پھر ٹیکس لگاؤ، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ تاجر برادری کا خیال رکھا ہے۔
آصف زرداری نے کہا کہ معیشت کی بہتری ہماری آنے والی نسلوں کیلئے ضروری ہے، پاکستان میں اب بھی آگے جانے کی صلاحیت ہے، ملک میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے فروغ کی ضرورت ہے۔
سابق صدر نے کہا کہ 70 سال سے گوادر ہے، کسی کو نظر نہیں آرہا تھا، معیشت پانچ، دس سال کیلئے نہیں نسلوں کیلئے بنانی پڑتی ہے۔
شریک چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ میثاق معیشت پر بات کرنے کی ضرورت ہے، معیشت کی بہتری ہماری آنے والی نسلوں کیلئے ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں گھر سے زیادہ جیل میں رہا ہوں۔
آصف زرداری نے یہ بھی کہا کہ ایکسپورٹ بڑھنے سے مسائل حل ہوتے ہیں، غیر ملکی سرمایہ کار پیسہ لگاتا ہے تو پیسہ لے کر بھی جاتا ہے۔
سابق صدر نے مزید کہا کہ چین کا معاشی منصوبہ 50 برس کا ہے، ہمیں بھی مستقبل کی منصوبہ بندی کرنا ہوگی، معاشی منصوبہ بندی چند دنوں کیلئے نہیں سالوں کیلئے ہوتی ہے، نو آبادیاتی نظام کے معاشی طریقہ کار سے جان چھڑوانا ہوگی۔
آصف زرداری نے کہا کہ جو کام کاروباری لوگ کرسکتے ہیں وہ حکومت نہ کرے، کاروباری حضرات سے پیسا کمانے کے بعد ٹیکس لیا جائے، ہمیں انفرادی کے بجائے اجتماعی سطح پر سوچنا ہوگا، یہ اہم نہیں آپ کتنی دیر زندہ رہتے ہیں، یہ اہم ہے کہ کتنا کام کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ برآمدات بڑھا کر ہی مسائل حل ہو سکتے ہیں، پاکستان 4 دہائیوں سے 40 لاکھ افغان بھائیوں کی میزبانی کر رہا ہے، مائنڈ سیٹ سے نکل کر معیشت کیلئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔