وفاقی وزیر اور ترجمان پاکستان پیپلز پارٹی شازیہ مری کا کہنا ہے کہ بے نظیر نشوونما پروگرام کا بجٹ 21.8 ارب روپے سے بڑھا کر 32 ارب روپے کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔
انہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ سال 2025 تک 1.5 ملین بچوں، حاملہ اور دودھ پلانے والی ماؤں کے اندراج کا ہدف طے کیا گیا ہے۔
بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے حکومت پاکستان مستحقین کی غذائی ضروریات کا خیال رکھ رہی ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ اب تک بینظیر نشوونما پروگرام میں 0.643 ملین حاملہ و دودھ پلانے والی ماؤں اور ان کے نوزائدہ بچوں کا اندراج کیا جا چکا ہے جبکہ بے نظیر نشوونما ابتدائی 1 ہزار ایام کے دوران بچوں میں اسٹنٹنگ کی روک تھام کے لئے کوشاں ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ نشوونما پروگرام کے تحت اب تک 24 ارب روپے تقسیم کیے جا چکے ہیں۔ ملک کے 157 اضلاع میں 487 صحت سہولت مراکز قائم ہیں۔
ان کے مطابق مذکورہ 6 ماہ سے 23 ماہ کے بچوں کے لیے خصوصی غذائی خوراک اور حفاظتی ٹیکوں کو یقینی بنایا جاتا ہے۔
شازیہ مری کا کہنا ہے کہ اتحادی حکومت اور پاکستان پیپلز پارٹی سماجی تحفظ کے ایجنڈے کو آگے بڑھا رہی ہے۔ غریب طبقے کی غذائی ضروریات کے لئے سرمایہ کاری کی اشد ضرورت ہے۔
انہوں نے بتایا کہ نشوونما پروگرام کا بجٹ 21.8 ارب روپے سے بڑھا کر 32 ارب روپے کرنے کی تجویز پر غور کر رہے ہیں جبکہ سال 2025 تک 1.5 ملین بچوں، حاملہ اور دودھ پلانے والی ماؤں کے اندراج کا ہدف طے کیا گیا ہے۔
اس کے ساتھ ہی حفظان صحت، صفائی ستھرائی اور غذائیت سے متعلق آگاہی سیشن بھی دیئے جاتے ہیں۔