وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ شیل پاکستان میں اپنا کاروبار بند نہیں کر رہا، شیل ایک اور بین الاقومی انویسٹر کو اپنے شیئرز بیچنا چاہتا ہے، شیل کئی یورپی ممالک میں بھی اپنا کاروبار ری آرگنائز کر رہا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ شیل کمپنی اپنے شیئر بیچ کر بیرون ملک رقم نہیں لے جا رہی، شیل کمپنی جو بھی فیصلہ کرے گی وہ حکومتی فیصلوں پر عملدرآمد کی پابند ہے۔
انہوں نے کہا کہ شیل کمپنی کے حوالے سے بے بنیاد قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں، شیل کے ملازمین اسی طرح رہیں گے، شیل اپنے شیئرز فروخت کررہا ہے، اس کا ملک کے حالات سے تعلق نہیں۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ چین کو ایک ارب ڈالر کی قرض کی واپسی کا انتظام بھی کر لیا ہے، پہلے پیمنٹ کرنے سے کچھ رقم چارج کی جاتی ہے، وزارت خزانہ نے چینی بینک سے رابطہ کیا، چینی بینک کو مقررہ وقت سے پہلے ادائیگی کرنے کا کہا، بیرونی ادائیگیوں کو یقینی بنایا جا رہا ہے، پیر کو ہم نے چین کو ادائیگی کی، 30 کروڑ ڈالرز کی بھی چین کو ادائیگی کردی ہے، چین کے بینکوں کو ادائیگی میں کوئی جرمانہ ادا نہیں کرنا ہوگا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ چین سے 30 کروڑ ڈالرز جلد مل جائیں گے، یہ طے کر چکے ہیں کہ ادائیگی فاسٹ ٹریک سے کی جائے گی۔