کراچی (عبدالماجد بھٹی/ اسٹاف رپورٹر) کیا واقعی نجم سیٹھی کیلئے پی سی بی چیئرمین کا عہدہ بچانا مشکل ہے؟ پاکستان کرکٹ بورڈ منیجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی کے مستقبل کیلئے اگلے48گھنٹے اہم تصور کئے جارہے ہیں۔ غیر یقینی کی صورتحال کا خاتمہ نہیں ہوسکا ہے۔ پیر سے شروع ہونے والے نئے ہفتے میں طے ہوجائے گا کہ اس طاقتور کرسی کو کون سنبھالے گا۔ پی سی بی کے پیٹرن شہباز شریف نے موجودہ منیجمنٹ کمیٹی کو نئے بورڈ آف گورنرز کی تشکیل اور پی سی بی چیئرمین کے انتخابات کے لئے بدھ تک کی توسیع دی ہوئی ہے۔ وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے بورڈ آف گورنرز کے لئے دو ناموں کا نوٹیفیکیشن ابھی تک جاری نہیں ہوا ہے۔ ایسے میں پیپلز پارٹی کی جانب سے ذکاء اشرف مسلسل دباؤ بڑھایا جارہا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پیر یا منگل تک وزیر اعظم کی جانب سے بورڈ آف گورنرز کے دوناموں کا نوٹیفیکیشن آنا ضروری ہے تاکہ الیکشن کمشنر نئے انتخابات کراسکیں۔ پی سی بی نے ڈپارٹمنٹ سے سوئی سدرن، سوئی ناردرن، نیشنل بینک اور کے آر ایل اور ریجن سے لاڑکانہ، ڈیرہ مراد جمالی، بہاولپور اور آزاد کمشنر کو بورڈ آف گورنرز کو شامل کرنے فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر منگل تک نوٹیفیکشن جاری نہ ہوسکا تو پھر پیٹرن کو ایک بار پھر منیجمنٹ کمیٹی کو توسیع دینا ہوگی۔ نئے ڈومیسٹک کرکٹ اسٹرکچر میں ریجنز کے ساتھ ڈیپارٹمنٹس بھی شامل ہوں گے جبکہ گورننگ بورڈ میں بھی ریجنز کے چار نمائندوں کے ساتھ چار ڈیپارٹمنٹل نمائندے بھی شامل ہوں گے۔ منیجمنٹ کمیٹی کو 2014 کا آئین بحال کرنے اور اس کے مطابق ڈومیسٹک کرکٹ کرانے کا مینڈیٹ دیا گیا ہے۔ پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ حکومت کا فیصلہ ہے کہ وہ نامزد کس کو کرتی ہے، میں ہوں یا ذکا اشرف بورڈ میں استحکام ہونا چاہیے۔ پاکستان میں کرکٹ کو واپس لانا ہے تو کچھ قدم اٹھانا ہوں گے، چیئرمین بنانے کا فیصلہ حکومت کے ہاتھ میں ہے۔ ماضی میں ذکا اشرف کے ساتھ تعلقات اچھے نہیں رہے، الیکشن کروانا میرا کام ہے ، چیئرمین پی سی بی حکومت منتخب کرے گی۔ اس سے قبل بین الصوبائی رابطے کے وزیر احسان مزاری واضح طور پر کہہ چکے ہیں کھیلوں کی وزارت پی پی کے پاس ہے اور چیئرمین پی سی بی وہی ہوگا جس کو پی پی لیڈر شپ نامزد کرے گی۔ واضح رہے کہ پی ٹی آئی حکومت جانے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے گزشتہ سال دسمبر میں چیئرمین پی سی بی رمیز راجا کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا تھا اور نجم سیٹھی کو چار ماہ کے لیے پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی کا سربراہ بنا کر ڈیپارٹمنٹل کرکٹ اور پی سی بی آئین 2014 کی بحالی کا ٹاسک سونپا تھا۔ بعد ازاں کمیٹی کو دو ماہ کی توسیع بھی دی گئی تھی یہ مدت بدھ کو ختم ہوجائے گی۔ (کھیلوں کی مزید خبریں صفحہ 2پر )