روزگار کی آس میں یورپ لے جانے والی بد قسمت کشتی میں سوار کتنے ہی نوجوانوں کو سمندر نگل گیا، کھوئی رٹہ کے ایک ہی خاندان کے تین سگے بھائیوں کے بیٹے حادثے کا شکار ہوئے۔
لاپتہ نوجوانوں کے گھر والوں نے بتایا کہ مہنگائی سے تنگ آ کر بچے گھر سے نکلے، آج آنکھیں دیکھنے کو ترس گئیں، ہمارے بچوں کو دھوکا دیا گیا، بھوکا پیاسا رکھا گیا۔
ایک نوجوان جبار کے والد نے کہا کہ آخری بار بیٹے سے بات ہوئی تو اس نے کہا ایسے حالات کا پتا ہوتا تو اس طرف بالکل نہ آتا۔
گوجرانوالا، گجرات، منڈی بہاءالدین سے بھی کئی نوجوان لاپتا ہیں، اپنے بچوں سے کی گئی آخری گفتگو والدین کی سماعتوں میں گونجنے لگی۔