• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تحریر: نرجس ملک

ماڈل: ماریہ شیخ

ملبوسات: عرشمان بائے فیصل رضا

آرائش: Sleek by Annie

کوارڈی نیشن: وسیم ملک

عکاسی: ایم کاشف

لے آؤٹ : نوید رشید

عنبریں حسیب عنبر کے تہوارِ عید سے متعلق کچھ خُوب صُورت سے اشعار ہیں ؎ ہیں دھنک رنگ سی لڑکیاں عید پر… جیسے اُڑتی ہوں تتلیاں عید پر… اُس نے بھیجے ہیں چاہت میں لِپٹے ہوئے… پھول، خوشبو، حنا، چوڑیاں عید پر… کاش آجائے وہ، جس کے ہیں منتظر… میرا دِل، بام و دَر، کھڑکیاں عید پر۔ جیسے پروین شاکر کی شاعری کو عمومی طور پر تو شعر و شاعری کا ذوق رکھنے والی ہر خاتون، لیکن خصوصاً نوجوان لڑکیوں نے کچھ اِس طرح سندِ قبولیت عطا کی کہ اُن کا پہلا مجموعۂ کلام ’’خوشبو‘‘ اُس دَور میں ہر دوسری لڑکی کے تکیے کے نیچے رکھا ملتا، اور اِس کی وجہ ایک ہی تھی کہ پروین کا کلام ہر نوجوان لڑکی کو اپنے احساسات و جذبات کا مظہر، آنکھوں میں چُھپے، پلکوں پہ بُنے سنہرے خوابوں کا عکس، مَن مندر کی آواز، دل کی بات محسوس ہوتا اور کچھ ویسا ہی انداز عنبریں کا بھی ہے، توعام طور پر لڑکیاں بالیاں اُن کی شاعری سے بھی بہت ری لیٹ کرتی ہیں۔ 

یوں ہی تو عنبریں کی غزل ؎ ’’دھیان میں آکر بیٹھ گئے ہو، تم بھی ناں… مجھے مسلسل دیکھ رہے ہو، تم بھی ناں‘‘ کو اِس قدر شہرت و مقبولیت حاصل نہیں ہوئی۔ اور پھر یہ ’’عید اشعار‘‘ بھی گویا ہر نوخیز، نوعُمر، الہڑ دوشیزہ پرسو فی صد صادق آتے ہیں کہ ’’بنائو سنگھار‘‘ اور لڑکیاں تو ویسے ہی لازم و ملزوم ہیں، اُس پر اگر کسی تیج تیوہار کا حیلہ بہانہ بھی میسّر آجائے، تو بس پھرتو سولہ سنگھار، سولہ سو سنگھار بھی ہوجائیں، تو کوئی مضائقہ نہیں۔

تین روز تو عیدالاضحی مذہبی، سرکاری طور پر منائی جاتی ہے، لیکن گھروں کی ملکاؤں، شہزادیوں کو غیر سرکاری طور پرچوتھے، پانچویں اوردسویں روز تک بھی منانے سے بھلا کون روک سکتا ہے۔ جتنی چاہیں گیٹ ٹو گیدرز، وَن ڈش، عید ملن پارٹیز کریں۔ مِلیں جُلیں، گھومیں پِھریں، خُوب ہلّا گُلّا، شورشراباکریں، اُن کی مرضی۔ ہاں، مگر یہ ضرور ہے کہ جب میل ملاقاتیں، دعوتیں، پارٹیاں ہوں گی، تو پھر آرائش و زیبائش بھی لازم ٹھہری اور اس لازمے کا اہتمام، حسبِ روایت ہماری جانب ہی سے ہے۔ تو ذرا دیکھیے، آج ہماری زنبیل میں کیا کچھ ہے۔

ٹی پنک (پیچی پنک) رنگ میں بنارسی ٹرائوزر کے ساتھ آرگنزا کی کام دار شرٹ اور آرگنزا ہی کا بَھرا بَھرا دوپٹا ہے، تو رائل بلیورنگ میں گولڈن کام سے آراستہ شیفون جارجٹ کا لباس ہے۔ میرون کے ساتھ اسکن رنگ کے کنٹراسٹ میں اسمارٹ غرارہ، چولی کا دل کش انداز ہے، تو ہلکے پستئی رنگ کے ایمبرائڈرڈ ڈریس کے بھی کیا ہی کہنے۔

مانا کہ گرمی پورے عروج پرہے، مگر سخت گرمی میں بھاری کام دار اور سخت سردی میں سلیولیس ملبوسات اپنانے (کیری کرنے) کا ہنر ایک خاتون سے زیادہ کوئی نہیں جانتا۔ سو، اب آپ نے ان پہناووں کو کب کہاں اور کیسے اپنانا ہے، یہ آپ کی صوابدید پر ہے۔