بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق اوپننگ بیٹر وریندر سہواگ نے کہا ہے کہ دنیا میں ہر کوئی ورلڈکپ میں پاک بھارت میچ کا انتظار کر رہا ہے۔
بھارت میں ورلڈکپ شیڈول کی تقریب رونمائی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کا تذکرہ ہوا تو اس موقع پر وریندر سہواگ نے کہا کہ ورلڈکپ میں پاکستان، بھارت، آسٹریلیا اور انگلینڈ میرے سیمی فائنلسٹ ہیں۔ پاکستان اور بھارت کے سیمی فائنل میں آنے سے فائنل سے پہلے فائنل ہوگا۔
وریندر سہواگ نے کہا کہ میرا سب سے پسندیدہ ورلڈکپ میچ 2011 میں پاکستان کے خلاف سیمی فائنل تھا۔
سابق بھارتی کرکٹر نے کہا کہ میں بھی شعیب اختر کے خلاف 15 اکتوبر کو سوشل میڈیا پر جنگ کا انتظار کر رہا ہوں، ہوسکتا ہے 2011 موہالی سیمی فائنل دوبارہ دیکھا جا سکے۔
وریندر سہواگ نے کہا کہ پاک بھارت ورلڈکپ میچز میں جو ٹیم پریشر اچھا ہینڈل کرتی ہے وہ جیت جاتی ہے، بھارت پریشر میں اچھا کھیلتا ہے، پاک بھارت میچ میں کھلاڑی اندر سے ڈرے ہوئے ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاک بھارت میچ میں شکست اور مداحوں سے تنقید کا ڈر کھلاڑیوں کے اندر ہوتا ہے۔
سابق بھارتی کرکٹر نے کہا کہ پاکستان ٹیم 90 کی دہائی میں بھارت سے بہتر کرکٹ کھیلتی تھی، اس کے بعد بھارت نے پاکستان سے بہتر کرکٹ کھیلنا شروع کردی۔
وریندر سہواگ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت سے بڑا کرکٹ میں اور کوئی میچ نہیں ہوسکتا، 15 اکتوبر کو پاک بھارت میچ کی ٹکٹیں 15 سیکنڈ میں فروخت ہوجائیں گی۔
اس حوالے سے پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر وسیم اکرم نے کہا کہ پاکستان ورلڈکپ میں بہترین ٹیم ہے جس کی کپتانی موجودہ دور کے بہترین بیٹر بابر اعظم کریں گے، پاکستان کا ہر شہری بابر اعظم کو فالو کرتا ہے، بابر کی کَور ڈرائیو سب سے زیادہ خوبصورت ہے۔
اس موقع پر سری لنکا کے سابق اسپن بولر مرلی دھرن نے کہا کہ بھارت، پاکستان، آسٹریلیا اور انگلینڈ اس وقت بہترین کرکٹ کھیل رہے ہیں۔ ویرات کوہلی، بابر اعظم اور جو روٹ ورلڈکپ میں سب سے زیادہ رنز بنائیں گے۔
مرلی دھرن نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو فائنل میں کھیلتے دیکھنے کی خواہش ہے، پاکستان ٹیم ایک میچ میں اچھا کھیلتی ہے لیکن اگلے ہی میچ میں اس کی پرفارمنس تنزلی کا شکار ہو جاتی ہے، پاکستان کرکٹ ٹیم عدم تسلسل کا شکار ہو جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بیٹنگ بہت کمزور ہے، بیٹنگ کو بہتر کرلیں تو پاکستان کو ورلڈکپ میں شکست دینا مشکل ہوگا۔