سوشل میڈیا پر مختلف ایپلی کیشنز کے ذریعے آن لائن قرض کی پیشکش کرنے والی کمپنیز کے گٹھ جوڑ نے راولپنڈی میں ایک شہری کی جان لے لی، وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی خصوصی ٹیم متاثرہ شہری کے گھر پہنچ گئی۔
ایزی لون کمپنی کی بلیک میلنگ سے تنگ 42 سالہ شہری کی خودکشی کے معاملے پر ایف آئی اے نے تحقیقات شروع کر دیں۔
ادارے کا کہنا ہے کہ معاملے کا ہر پہلو سے جائزہ لے کر ملوث کرداروں کو سامنے لایا جائے گا۔
ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ خود کشی کرنے والے شخص نے کسی بھی ادارے کو اعتماد میں نہیں لیا تھا، تمام تفصیلات حاصل کر لی ہیں، ملزمان جلد قانون کے کٹہرے میں ہوں گے۔
واضح رہے کہ راولپنڈی کے علاقہ چاکرہ کا محمود مسعود 6 ماہ قبل بےروزگار ہوا تو گھریلو اخراجات پورے کرنے کےلیے ایک آن لائن کمپنی سے 13 ہزار قرض لیا، مقررہ تاریخ تک رقم ادا نہ کر پایا تو کمپنی نے ایک ہفتے بعد سود کے ساتھ 50 ہزار روپے کا مطالبہ کردیا۔
ایک آن لائن کمپنی کا قرض اتارنے کےلیے محمد مسعود نے دوسری آن لائن کمپنی سے 22 ہزار روپے مزید قرض لے لیا اور پھر آن لائن کمپنیوں کے گٹھ جوڑ کے باعث 6 ماہ بعد مسعود سے 7 لاکھ روپے مانگ لیے گئے۔
محمد مسعود نے قرض اتارنے کےلیے دوستوں اور رشتہ داروں سے مزید قرض لیا لیکن آن لائن کمپنیوں کا قرض نہیں اتار سکا۔
کمپنی کے نمائندوں نے جب گھر کی خواتین کی تصاویر اور موبائل سے حاصل شدہ ڈیٹا لیک کرنے کی دھمکی دی تو محمد مسعود نے شدید ذہنی دباؤ میں آکر گلے میں پھندا ڈال کر خود کشی کرلی۔