سپریم کورٹ میں زیر التوا کیسز کے معاملے پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے دور سے رواں سال فروری تک زیر التوا کیسز کی رپورٹ جاری کردی گئی، رپورٹ میں ہر جج کے انفرادی حیثیت میں مقدمات نمٹانے کا ڈیٹا بھی شامل ہے۔
رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں فروری 2023 تک زیر التوا کیسز کی تعداد 52 ہزار 590 تھی، فروری 2022 میں زیر التوا کیسز کی تعداد 52 ہزار 533 تھی۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے فروری 2022 سے 2023 تک 8 ہزار 796 مقدمات نمٹائے، سینئر ترین جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ایک سال میں ایک ہزار 323 مقدمات نمٹائے۔
جسٹس مقبول باقر نے فروری سے اپریل 2022 تک 555 مقدمات نمٹائے، جسٹس سردار طارق مسعود نے فروری 2022 سے فروری 2023 تک 3126 مقدمات نمٹائے، جسٹس اعجازالاحسن نے ایک سال میں 4 ہزار 664 مقدمات نمٹائے، جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے فروری سے جولائی 2022 تک 538 مقدمات نمٹائے۔
رپورٹ کے مطابق جسٹس سجاد علی شاہ نے فروری سے اگست 2022 تک 1 ہزار 720 مقدمات نمٹائے، جسٹس منصور علی شاہ نے بطور پریزائیڈنگ جج 90 دن کام کیا۔ 1431 مقدمات نمٹائے۔
جسٹس منیب اختر نے بینچ کے سربراہ کے طور پر ایک سال میں 9 دن کام کیا، 62 مقدمات نمٹائے۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نے بطور بینچ سربراہ ایک سال میں 30 دن کام کیا، 287 مقدمات نمٹائے۔
جسٹس امین الدین خان نے فروری 2022 سے 2023 تک 57 دن بینچ کی سربراہی کی، ایک ہزار مقدمات نمٹائے۔
جسٹس مظاہر نقوی نے فروری 2022 سے 2023 تک 29 دن بینچ کے سربراہی کی، 222 مقدمات نمٹائے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے ایک سال میں 25 دن بینچ کی سربراہی کی، 316 مقدمات نمٹائے۔
جسٹس محمد علی مظہر نے ایک سال میں 12 دن بینچ کی سربراہی کی اور 102 مقدمات نمٹائے۔
سپریم کورٹ کی رپورٹ کے مطابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے فروری 2022 سے فروری 2023 تک 243 دن بطور پریزائیڈنگ جج کام کیا۔
جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے فروری 2022 سے 2023 تک 183 دن بطور پریزائیڈنگ جج کام کیا۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے دور میں اب تک 22 ہزار 843 مقدمات نمٹائے جاچکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سال 2013 میں زیر التوا مقدمات کی مجموعی تعداد 20 ہزار 148 تھی، سپریم کورٹ میں اب مقدمات کی مجموعی تعداد 54 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔