وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ حکومت وقت پر چلی جائے گی جس کے بعد الیکشن کمیشن شیڈول کا اعلان کرے گا۔
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ وقت پر الیکشن ہوگا اور اس کی ضرورت بھی ہے، ہم نے معیشت کی بحالی کا عمل شروع کیا ہے، عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام کی مدت بھی نو مہینے کی ہے، ہم بے یقینی کو طول دیں گے تو ملک کو ایک اور معاشی بحران کی طرف دھکیل دیں گے، مستحکم حکومت کا قیام پاکستان کی ضرورت بھی ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ کسی کے پاس بھی آئین سے فرار کا آپشن نہیں ہے، ملک کو استحکام کی طرف لے جانا ہے، انتشار پیدا کرنے کی زیرو ٹالرینس ہے۔
وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ نگراں حکومت کا قیام اتفاق رائے سے ہوگا، ملک کو اس وقت اصلاحات کی ضرورت ہے، کمزور مینڈیٹ کے ساتھ اصلاحات لانا ممکن نہیں۔
مردم شماری سے متعلق بات کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ شیڈول یہ تھا کہ 30 اپریل تک مردم شماری کے نتائج نوٹیفائی کر دیے جائیں گے، صوبوں کی طرف سے مردم شماری کیلئے مزید مہلت مانگی گئی، مردم شماری کا عمل 31 مئی کو مکمل ہوا، حتمی مردم شماری میں کچھ علاقوں کی آبادی میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا۔
احسن اقبال نے مزید کہا کہ تجویز دی گئی کہ اسپارکو کی مدد سے اوور کاؤنٹنگ کا جائزہ لیا جائے، میرا نہیں خیال کہ مردم شماری کو حتمی شکل دینے کا عمل 30 جولائی سے پہلے مکمل ہو سکتا ہے، اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد چار مہینے میں حلقہ بندی کور نہیں کر سکتے، غالب امکان یہی ہے کہ الیکشن کمیشن نے اس کا حتمی فیصلہ کرنا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اگر مقررہ مدت میں الیکشن کروانے ہیں تو 2017 کی حلقہ بندی پر ہی کروانے ہوں گے، آئینی ترمیم کیلئے دو تہائی اکثریت درکار ہوتی ہے، میرے نزدیک ممکن نہیں کہ نئی مردم شماری کے نتائج کو الیکشن کے ٹائم ٹیبل کے مطابق حتمی شکل دے سکیں، وزیراعظم کہہ چکے ہیں کہ وقت پر الیکشن ہوں گے۔