• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ارطغرل سیریز میں جنگیں کم اور رومانس، سازشیں زیادہ دکھائی گئیں، یاسر نواز

اسکرین گریب بشکریہ سوشل میڈیا
اسکرین گریب بشکریہ سوشل میڈیا 

پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی معروف فنکار جوڑی ندا یاسر اور اُن کے شوہر یاسر نواز کا ماننا ہے کہ اسلامی فتوحات پر بننے والی مشہور ترکیہ سیریز ’ دیرلیش ارطغرل غازی‘ میں جنگیں کم اور رومانس اور سازشیں زیادہ دکھائی گئی تھیں۔

اداکار، ہدایتکار و پروڈیوسر یاسر نواز نے اہلیہ میزبان، ندا یاسر کے ہمراہ حال ہی میں ڈیجیٹل پلیٹ فارم کو انٹرویو دیا ہے۔

اس انٹرویو میں اس جوڑی نے اپنی مشترکہ رائے دیتے ہوئے کہا ہے کہ عوام روایتی ساس بہو کی لڑائیوں پر مبنی موضوع پر ڈرامے دیکھنا چاہتی ہے، اسی لیے ایسے ڈرامے ہی بنائے جاتے ہیں، جو ساس، بہور اور نند کے موضوع سے ہٹ کر ڈرامہ بنتا ہے اُس کی ریٹنگ ہی نہیں آتی۔


یاسر نواز کا کہنا ہے کہ اُن کی اہلیہ ندا یاسر نے ترکیہ کا مشہور ڈرامہ سیریل ’ارطغرل غازی‘ دیکھا ہوا ہے، اُن کے ساتھ میں بھی تھوڑا بہت دیکھ لیتا تھا، اُس ڈرامے میں بھی عوام کی ڈیمانڈ کے مطابق ساس، بہو سے متعلق موضوع پر بات کی گئی تھی۔

یاسر نواز کا کہنا تھا کہ ارطغرل غازی میں بھی جنگیں کم اور سازشیں زیادہ دکھائی گئی تھیں۔

ندا یاسر کا اس دوران کہنا تھا کہ اگر ارطغرل غازی میں صرف جنگیں دکھائی جاتی تو اس ڈرامے کو کوئی نہیں دیکھتا، اس میں خواتین سے متعلق موضوع بھی تھے اس لیے اس ڈرامے کو اتنا دیکھا گیا تھا۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید