کراچی سٹی کونسل کے پہلے اجلاس میں ہنگامہ آرائی، نعرے اور ہاتھا پائی ہوئی، اجلاس ایک گھنٹے بھی نہیں چل سکا۔
جماعت اسلامی، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) فارورڈ بلاک کے نمائندے آمنے سامنے آگئے، جبکہ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے ایوان میں نعرے لگوادیے۔
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ وقت بتائے گا کس نے مسائل حل کیے اور کس نے پیدا کیے، کون ماحول خراب کر رہا ہے، سب دیکھ رہے ہیں، حافظ نعیم الرحمان بولے آج پہلا اجلاس ہی رول کے خلاف چلایا جا رہا ہے، اجلاس میں ہنگامہ آرائی فاروڈ بلاک کے پارلیمانی لیڈر اسد امان کی تقریر کے دوران شروع ہوئی۔
میئر مرتضیٰ وہاب کی زیر صدارت، بلدیہ عظمیٰ کراچی کی کونسل کا پہلا اجلاس ہنگامہ آرائی کی نذر ہوگیا، پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی کے کارکنوں نے ایک دوسرے کی مخالفت میں نعرے بازی کی۔
جماعت اسلامی کے اراکین نے بازوؤں پر کالی پٹی باندھی ہوئی تھی جبکہ کراچی کو حق دو کے بینرز بھی اٹھائے ہوئے تھے۔ شور شرابے کے دوران میئر کراچی نے کہا کہ جو گو گو کہہ رہے ہیں انہیں کراچی والے دیکھ رہے ہیں، کراچی کے مسائل کا حل ہماری ترجیح ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم نے الزام لگایا کہ پیپلزپارٹی نے 15 جون کو جمہوریت کا قتل کیا۔
پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر نجمی عالم نے طنز کیا کہ حافظ بھائی آپ خدا حافظ ہوگئے ہیں، جبکہ پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر اسد امان کی تقریر کے دوران بھِی شدید نعرے بازی کی گئی۔