وزیراعظم شہباز شریف نے ایک بار پھر بھارت کو مذاکرات کی پیشکش کردی۔
وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے معدنیات کے شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے منعقد کیے گئے ’پاکستان منرل سمٹ‘ میں شرکت کی۔
شہباز شریف نے سمٹ سے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان اپنے ہمسائے سے بات کرنے کے لیے بھی تیار ہے مگر اس شرط پر کہ ہمسایہ بات کرنے پر سنجیدہ ہو اور سنجیدہ معاملات کو میز پر بیٹھ کر حل کرے۔
اُنہوں نے کہا کہ اب جنگ کوئی آپشن نہیں ہے، خدانخواستہ کوئی جوہری تصادم ہوا تو یہ بتانے کے لیے کوئی نہیں بچےگا کہ ہم کون تھے؟
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان امریکا سے بھی باہمی اعتماد اور احترام کی بنیاد پر بہترین تعلقات چاہتا ہے لیکن ایسے تعلقات نہیں جس میں دونوں ملک ایک دوسرے کو دھوکا دینے کی کوشش کریں۔
شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیاسی وجوہات کی بنا پر تذبذب کا شکار رہے لیکن اب ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھ کر ہمیں آگے بڑھنا ہے۔
اُنہوں نے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریکوڈک منصوبہ ملکی تاریخ میں خاص اہمیت کا حامل ہے جبکہ تھرکول دنیا میں کوئلے کے بڑے منصوبوں میں سے ایک ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ70 کی دہائی میں روس کی شراکت سے پاکستان اسٹیل مل کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ کرپشن ترقی میں بڑی رکاوٹ بنی اور نیب لوگوں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بناتا رہا۔
شہباز شریف نے کہا کہ کرپٹ لوگوں کی کرپشن کو نظر انداز کیا گیا اور مسائل کا غیر روایتی حل دینے والے لوگ نیب کا شکار ہوگئے۔
اس موقع پر وزیرِ مملکت مصدق ملک نے کہا ملک میں چھوٹے بڑے انڈسٹریل زون بنائے جائیں گے، معدنیات کے انقلاب سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
اس سمٹ میں سعودی عرب کے نائب وزیر کان کنی خالد صالح المظفر، غیر ملکی مندوبین ، ماہرین معدنیات اور سرمایہ کار بھی شریک ہوئے۔