پاکستان کرکٹ ٹیم کی اس سال بھارت میں ہونے والے ورلڈکپ میں شرکت کے معاملے پر بنائی گئی حکومتی کمیٹی کا پہلا اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں اکثریت نے ٹیم کو ورلڈکپ کےلیے بھارت بھیجنے پر اتفاق کیا جبکہ یہ بھی کہا گیا کہ ٹیم کی بھارت روانگی سے قبل سیکیورٹی گارنٹی حاصل کی جائے۔ انتظامات کا جائزہ لینے کےلیے ٹیم سے قبل ایک وفد بھارت بھیجنے پر بھی غور کیا گیا۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کو اس سال اکتوبر نومبر میں بھارت میں شیڈول کرکٹ ورلڈکپ 2023 میں شرکت کرنا ہے، پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے بھارت روانگی کےلیے وزیر اعظم شہباز شریف سے رائے لی تھی جس پر وزیراعظم نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی تھی۔
کمیٹی کا پہلا اجلاس جمعرات کو دفتر خارجہ میں ہوا جس میں مختلف وفاقی اور مملکتی وزرا کے ساتھ، سینیئر سیاستدانوں اور دفتر خارجہ کے افسران کے علاوہ سیکیورٹی اداروں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ ذکا اشرف نے بھی خصوصی طور پر اجلاس میں شرکت کی اور معاملات پر شرکا کو بریفنگ دی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں اکثریت اس بات پر متفق تھی کہ ٹیم کو ورلڈکپ کھیلنے کےلیے بھارت جانا چاہیے تاہم یہ رائے بھی سامنے آئی کہ جب بھارت پاکستان نہیں آرہا تو پاکستان کو بھی نہیں جانا چاہیے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بات پر اتفاق ہوا ہے کہ ٹیم کی روانگی سے قبل سیکیورٹی گارنٹی لی جائے۔
پاکستان ٹیم کےلیے سیکیورتی انتظامات کا جائزہ لینے کےلیے ایک سیکیورٹی وفد بھی بھارت بھیجنے پر غور ہوا جس کےلیے آئی سی سی اور بھارتی حکام سے بات کی جائے گی اور اگر معاملات طے پاگئے تو اگست کے تیسرے ہفتے میں ایک جائزہ وفد بھارت کا دورہ کرسکتا ہے۔