• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایک پارٹی کے لیڈر کو سزا ملی ہے تو ہمیں اس کی خوشی نہیں، وزیراعظم شہباز شریف

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ اگر آج ایک پارٹی کے لیڈر کو سزا ملی ہے تو ہمیں اس کی خوشی نہیں، یہ مٹھائی بانٹنے اور کھانے کی بات نہیں۔

اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی زیرصدارت قومی اسمبلی کے اجلاس سے الوداعی خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ 9 مئی کو جو ہوا وہ انتہا تھی۔ ریاست، فوج اور فوج کے سپہ سالار عاصم منیر کے خلاف سازش تھی۔

شہباز شریف نے کہا کہ میری زندگی کا سب سے مشکل امتحان پچھلے 16 مہینے تھے۔

انکا کہنا تھا کہ ملک شدید مہنگائی میں پھنسا ہو، سیاسی افراتفری ہو تو سرمایہ کاری کہاں سے آئے گی؟ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کا معاہدہ ہوگیا، پاکستان ڈیفالٹ سے نکل چکا۔ ان کے دو صوبائی وزرائے خزانہ نےآئی ایم ایف پروگرام میں رکاوٹ ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ جو پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کی دعائیں کر رہے تھے ان کا مکروہ چہرہ قوم کے سامنے آگیا۔ کیا کیا سانحات ہوئے لیکن کسی نے اپنے کارکن کو نہیں کہا کہ جا کر حملہ کردو۔ بڑے بڑے حادثے ہوئے، کبھی کسی نے حساس مقامات کا رخ نہیں کیا۔

انکا کہنا تھا کہ اب ہم مشکلات سے نکل آئے، سیلاب کے دوران حکومت نے اچھی طرح عوام کی خدمت کی۔ اس سال امید ہے کپاس کی پیداوار اچھی ہوگی۔

وزیراعظم نے کہا کہ آئی ٹی، معدنیات، ایکسپورٹ بڑھانے پر کام شروع ہوچکا ہے، اپوزیشن لیڈر، تمام پارٹی ممبران کا شکر گزار ہوں جنہوں نے میری رہنمائی اور مدد کی۔

انکا کہنا تھا کہ بلوچستان کی ترقی کا پہیہ باقی صوبوں کے مقابلے میں پیچھے رہ گیا۔ بلوچستان کے جائز مطالبات ہیں، اسے تسلیم کرتا ہوں۔ 16 مہینوں میں بلوچستان کےلیے پوری کوشش کی۔ گوادر میں پانی اور بجلی کے مسائل حل کر چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو مسائل حل نہیں ہوئے ان کے لیے سب مل کر کوشش کریں گے۔ ہمیں چاہیے کہ صبر سے کام لیں، کوئی بھی حکومت ہو بلوچستان کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتی۔

شہباز شریف نے کہا کہ محترمہ بےنظیر بھٹو شہید اور نواز شریف کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

انکا کہنا تھا کہ یہ پاکستان کی تاریخ کا انوکھا واقعہ ہے کہ 13 جماعتوں نے مل کر حکومت کی۔ تمام پارٹی سربراہان کا تہہ دل سے شکرگزار ہوں۔ 

پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر کی تعریف کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ نوید قمر کمال کے آدمی ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری سے کہتا ہوں کہ انہیں مسلم لیگ (ن) میں بھیج دیں۔

اپنی تقریر کے دوران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اپوزیش لیڈر راجہ ریاض سے نگراں وزیراعظم کےلیے کل مشاورت کروں گا۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ بلاول بھٹو نے پاکستان کا نام اُجاگر کرنے کےلیے بہت کام کیا۔

انکا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری نے سفارتی محاذ پر بھرپور خدمات انجام دیں، بلاول بھٹو نے بھرپور سفارتکاری کی۔ بلاول بھٹو کا مستقبل بہت روشن ہے۔

قومی خبریں سے مزید