• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بوسنیائی لڑکی نے’لوک کہانیوں کی باربی‘ پیش کردی

فوٹو، رائٹرز
فوٹو، رائٹرز

بوسنیا سے تعلق رکھنے والی ایک لڑکی نے فلم ’باربی‘ سے متاثر ہوکر باربی کے مداحوں کے لیے اب’لوک کہانیوں کی باربی‘ پیش کردی۔

ایک 11 سالہ بوسنیائی لڑکی اسما گلجیوا نے روایتی باربی سے مختلف نظر آنے والی لوک کہانیوں کی ایک نئی باربی ڈیزائن کی ہے جوکہ بلقان کا روایتی لباس، سر پر ایک اسکارف اور ماتھا پٹی بھی پہنتی ہے۔

سراجیوو سے تعلق رکھنے والی اسما گلجیوا کو امید ہے کہ جیسے دنیا بھر میں فلم ’باربی‘ کو شاندار پذیرائی ملی ہے اس طرح فلمی شائقین اس کی لوک کہانیوں کی باربی ڈولز میں بھی دلچسپی لیں گے۔

اس بوسنیائی لڑکی کو لوک کہانیوں کی باربی ڈول تیار کرنے کا خیال ایک دکان پر ناقص معیار کے مجسموں کو دیکھ کر آیا جنہیں حرکت نہیں دی جاسکتی تھی اور ان کے ملبوسات بھی ان کے اوپر چپکے ہوئے تھے۔

اسما گلجیوا نے اپنا یہ پروجیکٹ تقریباََ ایک ماہ پہلے شروع کیا تھا، اس نے کچھ پلاسٹک کی اعلیٰ معیار کی ڈولز تیار کیں جنہیں حرکت دی جاسکتی ہے اور ان ڈولز کے لیے لوک کہانیوں کے مکمل ملبوسات تیار کیے۔

واضح رہے کہ اسما گلجیوا نے بوسنیا کی کثیر المذہبی روایات کے بارے میں بہت کچھ سیکھا ہے اور وہ خود ایک مقامی لوک گروپ کی رکن ہے۔

اس نے لوک کہانیوں کے روایتی مسلم، کرسٹن آرتھوڈوکس اور کیتھولک ملبوسات میں ملبوس باربی ڈولز کو تیار کرتے ہوئے بالوں کے اسٹائل سے لے چھوٹے زیورات تک ہر چیز کو بہت احتیاط سے ڈیزائن کیا ہے۔

اس کا کہنا ہے کہ میں اپنی ان باربی ڈولز کا نام’بوسنیائی باربی ڈولز‘ رکھوں گی۔

اسما گلجیوا کی باربی ڈولز کو بہت پسند کیا جارہا ہے اور روزانہ کی بنیاد پر اسے نئی باربی ڈولز تیار کرنے کے لیے بہت سے آرڈرز ملتے ہیں۔

ابھی تک وہ بلغاریہ، جمہوریہ چیک، ترکمانستان، ناروے، برطانیہ اور دیگر ممالک میں لوک کہانیوں کی باربی ڈولز تیار کرکے بھیج چُکی ہے۔

اس حوالے سے اسما کی والدہ ادانا گلجیوا کا کہنا ہے کہ ہمیں بہت فخر ہے کہ ہماری بیٹی نے اس پروجیکٹ کو اپنی گرمیوں کی چھٹیوں میں دن رات ایک کرکے اتنی عقیدت کے ساتھ تیار کیا اور مناسب معاوضہ بھی کمایا۔

دلچسپ و عجیب سے مزید