جیمز ویب ٹیلی اسکوپ نے خلا کی ایک ایسی تصویر لی ہے جسے دیکھنے والے حیران رہ گئے۔
اس حیرت انگیز نئی تصویر کو سائنسدان فعال طور پر تشکیل دینے والے ستاروں کا جوڑا کہتے ہیں۔
غور سے دیکھنے پر اس تصویر میں دکھائی دینے والی دلچسپ چیز ستاروں کے جھرمٹ کا ایک "سوالیہ نشان" ہے جو سب کی توجہ کا مرکز بنا۔
دراصل محققین نے ایک قریبی ایسٹرائیڈ پر موجود اسٹارڈسٹ دریافت کیا ہے۔
سوشل میڈیا پر وائر ہونے والی تصویر ایک صارف نے یہ کہتے ہوئے شیئر کی کہ "خلائی مخلوق یہ جانتی ہے کہ ہم نے انہیں تلاش کرلیا ہے اور اب وہ ہمارے ساتھ شرارت کر رہے ہیں۔"
تاہم تصویر میں نظر آنے والے اس سوالیہ نشان سے متعلق سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر دو یا اس سے زائد کہکشاں آپس ضم ہورہی ہیں۔ ایک ایسا عمل جس میں کہکشاں آپس میں ٹکراتے ہیں۔
خیال رہے کہ اسی طرح کے ضم ہونے کا نتیجہ ملکی وے بھی ہے جس میں یہ نظام شمسی موجود ہے جس کا یہ دنیا بھی حصہ ہے۔
یورپی خلائی ایجنسی کے پروگرام کمیونیکیشن آفیسر کائی نوئیسکے کا کہنا ہے کہ ایسا معلوم ہوتا ہے یا یہ امکان ہے کہ اس میں دو یا اس سے زائد کہکشاں موجود ہیں۔
انکا مزید کہنا تھا کہ اس سوالیہ نشان کی طرح دکھائی دینے والی شکل کے اوپری حصے میں مسخ شدہ اسپائرل کہکشاں ہے جو دوسری کہکشاں میں ضم ہورہی ہے۔
جامع تصویر کے بارے میں یورپی خلائی ایجنسی کا کہنا ہے کہ یہ ہربگ-ہارو 46/47 نامی تازہ ستارے ہیں جو ممکنہ طور پر کچھ ہزار سال قبل ہی وجود میں آئے ہیں۔
اسکا یہ بھی کہنا تھا کہ ان ستاروں کے وجود سے محققین کو یہ جاننے کا موقع ملے گا کہ آخر گزرتے وقت کے ساتھ ستارے وزن کس طرح اپنے اندر جمع کرتے ہیں۔