آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت اسلام آباد میں اسپیشل عدالت قائم کر دی گئی۔
آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کا اضافی چارج انسداد دہشت گردی عدالت کے جج کو سونپ دیا گیا۔
جج ابوالحسنات آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت درج مقدمات کی سماعت کریں گے۔
ملک بھر میں ابھی تک آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی ایک عدالت قائم کی گئی جو اسلام آباد میں ہے۔
قانون کے مطابق آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت درج مقدمات کی سماعت ان کیمرا ہو گی۔
شاہ محمود قریشی کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت میں کچھ دیر بعد پیش کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ دو روز قبل سائفر گمشدگی کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سمیت دیگر رہنماؤں کے خلاف آفیشل سیکریٹ ایکٹ کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
مقدمہ سیکریٹری داخلہ کی مدعیت میں سنگین آفیشل سیکریٹ ایکٹ 1923 کی دفعہ 5، 9 پی پی سی سیکشن 34 کے تحت درج کیا گیا تھا، ملوث عناصر کو آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت سخت سزائیں دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر (ایکس) پر جاری کیے گئے بیان میں صدر مملکت عارف علوی نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط کی تردید کر تھی۔
صدر علوی نے کہا تھا کہ اللّٰہ گواہ ہے، میں نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط نہیں کیے۔
انہوں نے کہا کہ میں ان بلز سے اتفاق نہیں کرتا، میں نے اپنے عملے کو کہا کہ بل کو بغیر دستخط کے واپس بھیجیں، میں نے عملے سے کافی بار تصدیق کی کہ بلز بغیر دستخط کے واپس بھیج دیے گئے ہیں۔