اسلام آباد ہائی کورٹ نے مقدمات کی تفصیلات آنے تک چیئرمین پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم کے وکیل شیر افضل مروت کے خلاف مزید تادیبی کارروائی سے روک دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے کیس کی سماعت کی۔
عدالت نے وکیل شیر افضل مروت کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات 30 اگست تک طلب کر لیں۔
عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 30 اگست تک جواب طلب کر لیا۔
عدالت نے شیر افضل مروت کی درخواست پر اعتراضات دور کر دیے
وکیل شیر افضل مروت نے ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہو کر کہا کہ میری درخواست پر بائیو میٹرک نہ کرانے کا اعتراض تھا۔
جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہا کہ آپ کو بائیو میٹرک کی کیا ضرورت ہے۔
وکیل شیر افضل مروت نے عدالت کو بتایا کہ درخواست دائر کرنے کے لیے بائیو میٹرک تصدیق لازمی ہوتی ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کو کیس چاہیے، کیا درخواست ہے آپ کی؟
وکیل شیر افضل مروت نے کہا کہ فریقین کے خلاف کیس کرتے ہیں تو وہ ہراساں کرتے ہیں، جنہیں فریق بناتے ہیں وہ ہمارے خلاف ہو جاتے ہیں، روزانہ کی بنیاد پر کیس بن رہے ہیں، میرے خلاف اٹک میں ایف آئی آر درج کی گئی۔
انہوں نے استدعا کی کہ عدالت کیسوں کی تفصیلات طلب کرے اور گرفتاری سے روکنے کے احکامات جاری کرے۔
عدالت نے کیسوں کی تفصیلات فراہمی کی درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی۔
عدالت نے فریقین کو شیر افضل مروت کے خلاف تادیبی کارروائی سے روکتے ہوئے کیس کی سماعت 30 اگست تک ملتوی کر دی۔