نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پاکستان کی معاشی مشکلات کی ایک بڑی وجہ اسمگلنگ بھی ہے، ٹیکس چوری، ڈالر کی بڑھتی قیمت دیگر مسائل اسمگلنگ سے جڑے ہوئے ہیں۔
نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت اسمگلنگ کی روک تھام پر اجلاس ہوا، سرحدی علاقوں میں مختلف اشیاء کی اسمگلنگ کی روک تھام کے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم نے چینی، پیٹرولیم مصنوعات، یوریا اور زرعی اجناس کی اسمگلنگ روکنے کی ہدایت کردی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ بلوچستان میں اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے 10 اضافی جوائنٹ چیک پوسٹس بنا دی گئیں، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی انتھک محنت سےاسمگلنگ میں 40 فیصد کمی آئی۔
انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان میں اسمگلنگ میں ملوث سرکاری افسران کی انٹر ایجنسی رپورٹ بنائی جائے، اسمگلنگ میں ملوث افسران کے خلاف مؤثر کارروائی کرکے انہیں سزا دی جائے۔
پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ سے محصولات میں کمی اور زر مبادلہ پر شدید دباؤ پڑتا ہے، اسمگلنگ کے ناسور کی روک تھام کیلئے خود ہفتہ وار اجلاس میں جائزہ لوں گا۔
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ معیشت کے مجموعی حجم کو اسمگلنگ کی وجہ سے اربوں روپے کا نقصان ہوتا ہے، اسمگلنگ کے ناسور کو ملک سے ختم کرنا ناگزیر ہو چکا ہے۔
اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے ایران کے ساتھ بارڈر مارکیٹس کو مزید فعال بنانے کی ہدایت کردی۔