اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی درخواستِ ضمانت پر سماعت کے دوران وقفہ کر دیا، جبکہ جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے پی ٹی آئی کے وکیل سے شادی کے موضوع پر دلچسپ گفتگو بھی کی۔
جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے درخواستِ ضمانت پر سماعت کی۔
دورانِ سماعت پی ٹی آئی کے وکلاء نعیم پنجوتھا، سلمان صفدر اور علی بخاری عدالت میں پیش ہوئے۔
اس موقع پر خصوصی عدالت میں سائفر کیس کے لیے ایف آئی اے کے اسپیشل پراسیکیوٹرز کے پہنچنے کا انتظارکیا جانے لگا۔
پراسیکیوٹرز کے نہ آنےکے باوجود وکیل سلمان صفدر نے عدالت سے سماعت شروع کرنے کی استدعا کی۔
اسپیشل پراسیکیوٹرز کی سپریم کورٹ میں مصروفیات سے عدالت کو آگاہ کیا گیا۔
جج ابوالحسنات نے سائفر کیس کی سماعت میں 1 بجے تک وقفہ کر دیا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ دورانِ سماعت جج ابوالحسنات سے ان کی رخصت کے حوالے سے وکیل نعیم پنجوتھا نے کہا کہ آپ گزشتہ ہفتے چھٹی پر تھے، آپ کی رخصت پر ڈیوٹی جج بھی موجود نہیں تھے، ڈیڑھ ہفتے سے ضمانت پر دلائل نہیں ہوئےاور آج بھی پراسیکیوٹرز وقت پر نہیں آئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے نعیم پنجوتھا سے سوال کیا کہ آپ کی اہلیہ نہیں ہیں کیا؟
وکیل نعیم پنجوتھا نے جواب دیا کہ میری ابھی شادی نہیں ہوئی۔
جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہا کہ جب شادی ہو گی تو میں آپ کی شادی پر ضرور آؤں گا، آپ کو شادی کے بعد اہلیہ کی ذمے داری کا احساس ہو گا، شادی کے بعد کی مجبوریوں کا آپ کو احساس بعد میں ہو گا۔