میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ میرے پاس وزیرِ اعلیٰ کی اجازت سے بم پروف گاڑی تھی، نگراں وزیرِ داخلہ نے کہا کہ انہیں وہ گاڑی چاہیے، میں نے واپس کر دی، مجھے تھریٹس ہیں، نگراں وزیرِ اعلیٰ سے بم پروف گاڑی کی درخواست کی ہے۔
انہوں نے واٹر بورڈ آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کے شہری واٹر مافیا سے پریشان ہیں، کراچی کے مسائل میں اہم مسئلہ پانی کا ہے، ہم نے کوشش کی ہے کہ شہریوں کو ریلیف فرائم کیا جائے۔
میئر کراچی نے کہا ہے کہ شہری پانی کے بل ادا کرنے کو تیار ہیں، کراچی کا بنیادی مسئلہ پانی کی سپلائی میں قلت ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ کینجھر اور حب ڈیم سے پانی کی فراہمی کو بڑھانے کی کوشش کریں گے، حب ڈیم کی لائن کی مرمت کا کام جاری ہے جس کے بعد لائن سے زیادہ پانی کراچی کو فراہم کیا جا سکے گا۔
مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ عدالتوں میں مقدمات کی تعداد زیادہ ہے، پانی کے مقدمات کے لیے اسپیشل کورٹ کو متعارف کرایا ہے، اس وقت 7 ہائیڈرنٹس چل رہے ہیں اور ان کے پیسے واٹر بورڈ کو ملتے ہیں، واٹر ہائیڈرنٹس میں میٹر لگائے جا رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا ہے کہ ہم نے 7 ہائیڈرنٹس کے ٹینکرز پر ٹریکر بھی لگائے ہیں، جو ٹینکر سپلائی کے دوران ٹریکر سے منقطع ہو گا اس کے خلاف کارروائی ہو گی، ہم نے 87 واٹر ٹینکر جو ٹریکر کے بغیر چل رہے تھے ان کے خلاف کارروائی کی ہے۔
میئر کراچی نے کہا ہے کہ اب واٹر مافیا کے خلاف کارروائی میں پولیس اور رینجرز بھی ہمارے ساتھ ہیں، اب تک 17 مقدمات کرا چکے ہیں اور 75 افراد کو گرفتار کیا ہے، ہم نے جنجال گوٹھ، تین ہٹی اور محمود آباد میں کارروائی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈی ایچ اے، لیاری اور بلدیہ میں پانی کی سپلائی اب بہتر ہو چکی ہے، صنعت کار ہمیں بتائیں کہ کتنا پانی استعمال ہوتا ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کے فور منصوبے کا افتتاح 5 بار ہوا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی نے کے فور پر کام رکوا دیا اور کہا کہ وفاق اب کے فور پر کام کرے گا۔
میئر کراچی نے کہا کہ ہمارے کسی شخص نے نہیں کہا کہ سب بہتر ہے، میں شہر کو اچھی امید دلانا چاہتا ہوں، روز صبح 11 بجے کچھ لوگ آ کر کہتے ہیں کچھ نہیں ہو رہا۔