اسلام آباد (محمد صالح ظافر، خصوصی تجزیہ نگار) ملک کے 29؍ ویں چیف جسٹس کی حیثیت سے جسٹس قاضی فائز عیسی کی اتوار کو ایوان صدر کے چوتھے وسیع و عریض فلور پر حلف برداری جشن کا منظر پیش کررہی تھی۔
اس موقع پر کئی منفرد اور خوشگوار روایات کا اضافہ ہوا جسٹس قاضی فائز عیسی نے حلف سے پہلے اور بعد صدر علوی سمیت کسی شخص سے مصافحہ نہیں کیا۔ جسٹس قاضی نے اردو اور انگریزی دونوں زبانوں میں حلف اٹھایا۔
صدر جملہ بہ جملہ باری باری دونوں زبانوں میں حلف لیتے رہے اور اس دوران ایک خاتون اشاراتی زبان میں حلف سمیت پوری کارروائی مہمانوں کے سامنے پیش کرتی رہی۔ اردو دان صدر عارف علوی حلف کے دوران پاکستان کے دفاع کی ترکیب کو ’’دفع‘‘ کے طور پر پڑھ گئے تاہم وہ اگلے ثانیئے میں دوبارہ اسے ’’دفاع‘‘ کہہ گئے۔
بری فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر کی اہلیہ پہلی مرتبہ کسی ایسی کھلی تقریب میں شریک ہوئیں جو سادہ شلوار قمیض پہنے اور سر پر دوپٹہ اوڑھے تھیں۔
لیفٹیننٹ جنرل نوید انجم کی اہلیہ بھی ان کے ہمراہ موجود تھیں تاہم خاتون اول ثمینہ علوی جو بڑے شوق سے ایسی تقاریب میں موجود ہوتی ہیں شریک نہیں ہوئیں۔
ملک کے سابق چیف جسٹس صاحبان میں سے جسٹس محمد افتخار چوہدری اور جسٹس تصدق حسین جیلانی نے حلف برداری میں شرکت کی۔ جسٹس افتخار چوہدری نے جسٹس قاضی سے کہا کہ میں آپ سے زیادہ آپ کی اہلیہ کو آج کے دن کی مبارکباد پیش کرتا ہوں اس پر دونوں میاں بیوی مسکرادیئے۔