پشاور ہائی کورٹ نے ایم ڈی کیٹ کیس میں خیبر میڈیکل یونیورسٹی اور ایٹا سے پیر تک جواب طلب کر لیا۔
پشاور ہائی کورٹ میں ایم ڈی کیٹ کیس سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔
عدالت میں کیس کی سماعت جسٹس عبدالشکور اور جسٹس ارشد علی نے کی۔
ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختون خوا عامر جاوید عدالت میں پیش ہوئے۔
ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا عامر جاوید نے عدالت کو بتایا کہ نگراں صوبائی حکومت نے ایم ڈی کیٹ دوبارہ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اُنہوں نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ دیگر صوبوں میں بھی ایم ڈی کیٹ سے متعلق جے آئی ٹی بنائی گئی ہے۔
ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ 6 ہفتوں میں ایم ڈی کیٹ کا دوبارہ انعقاد کیا جائے گا، ہمیں نقل کے بارے میں اطلاع تھی اس لیے 200 سے زیادہ امیدواروں کو گرفتار کیا۔
اُنہوں نے بتایا کہ امیدواروں کی رجسٹریشن، نتائج اور سب کچھ پی ایم ڈی سی دیکھتا ہے، ایٹا صرف ٹیسٹ منعقد کرتا ہے۔
جسٹس عبدالشکور نے کہا کہ عجیب بات ہے ٹیسٹ ایٹا لیتا ہے اور نتائج پی ایم ڈی سی جاری کرتا ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ صوبائی حکومت کے پاس ٹیسٹ منسوخ کرنے کا اختیار نہیں، ایم ڈی کیٹ منعقد اور منسوخ کرنے کا اختیار صرف پی ایم ڈی سی کے پاس ہے۔
جسٹس ارشد علی نے کہا کہ ایکٹ کے مطابق تو یہ صوبائی حکومت کا اختیار ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ٹیسٹ کا دوبارہ انعقاد کرنے سے ذہین طلباء متاثر ہوں گے۔
تمام دلائل سننے کے بعد عدالت نے خیبر میڈیکل یونیورسٹی اور ایٹا کو اپنا جواب پیر تک جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ منگل کو اس کیس کو سنیں گے اور فیصلہ کریں گے۔