پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما شعیب شاہین ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ اشتہاری مجرم کے استقبال کی تیاری ہو رہی ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کے دوران شعیب شاہین نے کہا کہ نواز شریف ڈیل کرکے باہر گئے، 4 سال رہے اور اب ڈیل کرکے واپس آرہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پوچھتا ہوں کس کو شک ہے کہ نواز شریف ڈیل کرکے گئے تھے اور ڈیل کرکے واپس آرہے ہیں؟
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ نواز شریف کو جنرل ضیاء لے کر آئے تھے، اس میں کسی کو شک نہیں، ن لیگی قائد ملک کے ساتھ کیا کرتے رہے ہیں، وہ سب کے سامنے ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ انوار الحق کاکڑ اور رانا ثنا کا بیان ہوگا کہ کس کو الیکشن لڑنے دینا ہے اور کس کو نہیں، یہ فیصلہ عدالت یا الیکشن کمیشن کرے گا کہ کون الیکشن نہیں لڑسکتا، صرف ایف آئی آر رکاوٹ ہے تو ایسے تو پوری ن لیگ الیکشن نہیں لڑسکتی۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی تصویر اور نام نہیں چل سکتا جو انڈر ٹرائل ہیں، لیول پلیئنگ فیلڈ تو دور کی بات فیلڈ ہی نہیں مل رہا، بدترین انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ سائفر ملک کی غلامی کی بدترین مثال ہے، جس نے ملک کی سلامتی کا دفاع کیا اس کو ملزم بنادیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ سب کچھ کرنے کے بعد بھی یہ چیئرمین پی ٹی آئی کی مقبولیت ختم نہیں کرسکے، اشتہاری کا استقبال ہورہا ہے جبکہ انڈر ٹرائل کو آپ کہتے ہیں وہ الیکشن نہیں لڑسکتا۔
شعیب شاہین نے کہا کہ اشتہاری سزا یافتہ مجرم کو ضمانت نہیں ملتی ہے، پاکستان کی تاریخ میں ایسی کوئی نظیر ہی نہیں ۔