بھارت میں گزشتہ روز پولیس نے کئی صحافیوں کے گھروں پر چھاپے مار کر اُنہیں گرفتار کر لیا۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جن صحافیوں کو گرفتار کیا گیا ہے ان کا تعلق ویب سائٹ ’نیوز کلک (NewsClick)‘ سے ہے جس پر غیر ملکی فنڈنگ کے حصول کا الزام ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی پولیس نے صحافیوں کو گرفتار کرنے کے بعد ان سے موبائل فون اور لیپ ٹاپ بھی ضبط کر لیے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق گرفتار ہونے والے صحافیوں میں پربیر پورکایستھا، آنندیو چکرورتی، بھاشا سنگھ اور پرانجوئے گوہا ٹھاکرتا شامل ہیں۔
ان صحافیوں کے علاوہ کامیڈین سنجے راجورا اور سماجی کارکن تیستا سیتلواڈ کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت میں صحافیوں اور سماجی کارکنوں کے گھروں پر چھاپوں اور گرفتاریوں نے ملک میں جمہوریت اور آزادیٔ اظہار پر سوالات اٹھائے ہیں جس کے بعد بین الاقوامی تنظیمیں اور سول سوسائٹی کے گروپس اس صورتِ حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔
انسانی حقوق کے کارکنوں اور حزبِ اختلاف کے قانون سازوں کے مطابق 2014ء میں وزیرِ اعظم نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے بھارت میں آزادیٔ صحافت میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔
بین الاقوامی تنظیم ’رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز‘ نے خبردار کیا ہے کہ بھارت میں پریس کی آزادی بحران کا شکار ہے اور 2014ء کے بعد سے بھارت میڈیا فریڈم رینکنگ میں بھی 140 ویں نمبر سے 161 ویں نمبر پر آ گیا ہے جو انتہائی تشویش ناک بات ہے۔