سندھ ہائیکورٹ نے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے)، کلفٹن کنٹونمنٹ میں پانی کے مسئلے کےحل کے فریقین سے قابل عمل تجاویز دینے کا حکم دے دیا۔
عدالت عالیہ سندھ میں ڈی ایچ اے اور کلفٹن میں پانی کی عدم فراہمی کے کیس کی سماعت ہوئی، منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) واٹر کارپوریشن اور کنٹونمنٹ بورڈ حکام پیش ہوئے۔
دوران سماعت جسٹس عقیل عباسی نے حکام سے استفسار کیا کہ متعدد احکامات کے باوجود پانی کی فراہمی کا مسئلہ کیوں حل نہیں ہوتا؟
واٹر کارپوریشن حکام نے بتایا کہ ڈی ایچ اےاور کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ کی الگ لائن کے بغیر پانی کا مسئلہ حل نہیں ہوگا، اس کےلیے دونوں اداروں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔
جسٹس عقیل عباسی نے ریمارکس دیے کہ یہاں ایک مافیا نہیں ٹینکرز مافیا اور لینڈ مافیا سب آپریٹ کررہے ہیں، ہمیں مسئلے کا حل نکالنا ہے، فریقین قابل عمل تجاویز دیں۔
واٹر کارپوریشن حکام نے کہا کہ پیپری سے پانی کی فراہمی بڑھادی جائے تو ڈی ایچ اے میں پانی کا معاملہ بہتر ہوسکتا ہے۔
وکلاء نے دوران سماعت کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود واٹر ٹینکر تمام درخواست گزاروں کو نہیں مل رہا، ہمارے پاس تصویری شواہد ہیں ٹینکر فراہم کیے جارہے ہیں۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ٹینکر آتا ہے وہ گھر کی تصاویر بناتے ہیں اور چلے جاتے ہیں، اس حوالے سے سی سی ٹی وی فوٹیج موجود ہے۔
عدالت نے ڈی ایچ اے حکام کو ہدایت کی کہ آپ پہلے عدالتی حکم پر عملدرآمد کریں اور درخواست گزاروں کو پانی فراہم کریں۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ زمزمہ میں پانی نہیں مگر پڑوس کی جنرل کالونی میں پانی ہی پانی ہے۔
اس پر جسٹس عقیل عباسی نے ریمارکس دیے کہ جنرل کالونی میں پانی نہیں جائے گا تو کہاں جائے گا؟ ہم مسئلےکا حل نکال رہے ہیں عدالتی احکامات پر مکمل عمل درآمد کیا جائے۔
عدالت نے کہا کہ ڈی ایچ اے اور کنٹونمنٹ بورڈ صارفین کو پانی فراہمی کے لیے یکساں پالیسی بنائے۔
عدالت نے ڈی ایچ اے کو ماہانہ 5 ٹینکرز درخواست گزاروں کو فراہم کرنے کے حکم پر عمل درآمد کےلیے کہہ دیا۔
عدالت نے ڈی ایچ اے اور کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ میں گھروں میں واٹر میٹرز لگانے کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔
عدالت نے واٹر کارپوریشن کو پانی فراہمی بڑھانے کےلیے اقدامات کی ہدایت کی گئی اور کہا گیا کہ فریقین کو مشاورتی اجلاس کرکے قابل عمل تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کی۔
عدالت عالیہ سندھ نے تمام فریقین کو 7 اکتوبر 2023ء کو دن 2 بجے اجلاس کرنے کی ہدایت کی اور سماعت 24 اکتوبر تک ملتوی کردی۔