انڈونیشیا میں پھنسے ہوئے پی آئی اے کے 2 ایئر بس طیاروں کی واپسی کے معاملے کو حل کرنے کے لیے مذاکراتی وفد آج رات جکارتا جائے گا۔
ایئر لائن ذرائع کے مطابق 2 ایئر بس اے 320 طیاروں کی واپسی کے لیے 7 رکنی وفد آج رات انڈونیشیا روانہ ہوگا۔
سیکریٹری ایوی ایشن کی سربراہی میں وفد کے ارکان میں سی ای او پی آئی اے عامر حیات بھی شامل ہیں۔
ادارے کے چیف ٹیکنیکل افسر، چیف فنانشل آفیسر، چیف انجینئر ایسٹ منیجمنٹ، جی ایم فلیٹ پلاننگ اور ڈی جی ایم لیگل بھی وفد کے ہمراہ ہوں گے، وفد کی ممکنہ روانگی قومی ایئرلائن کی اسلام آباد سے کوالالمپور پرواز سے ہوگی۔
2012 میں لیز پر حاصل کردہ ایئربس 320 طیاروں کو ستمبر 2021 میں لیزنگ کمپنی کو واپس کیا گیا تھا۔
تاہم متعلقہ لیزنگ کمپنی نے معاہدے میں درج معیار کے مطابق طیارے نہ ہونے کے باعث انہیں واپس لینے سے انکار کر دیا تھا۔
پی آئی اے نے لیزنگ کمپنی کی منتخب کردہ کمپنی سے طیارے کے چیک اپ سمیت دیگر اخراجات ادا کرنے کی پیشکش کی تھی، قومی ایئرلائن نے 30 ملین ڈالرز ادائیگی کے عوض طیارے خریدنے کی بھی آفر دی تھی۔
لیکن متعلقہ لیزنگ کمپنی نے رجسٹریشن نمبر اے پی بی ایل وائی اور اے پی بی ایل زیڈ کے حامل طیاروں کی فروخت سے انکار کر دیا تھا، 2021ء سے جکارتہ ایئر پورٹ پر موجود ان جہازوں کی پارکنگ فیس سمیت دیگر اخراجات پی آئی اے کر رہا ہے۔
قومی ایئرلائن ان طیاروں کے چیک اپ کے لیے ہر1 سے 3 ماہ کی مدت پر مبنی ایک انجینئر کی تعیناتی پر بھی بھاری اخراجات صرف کر رہا ہے۔