نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ افغان مہاجرین کو ملک سے نہیں نکال رہے، ہماری پالیسی غیر قانونی طور پر مقیم لوگوں کو واپس بھیجنے کی ہے، ہمارا اپنے ہمسائے سے ایک صحت مند تعلق ہوگا۔
پشاور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نگراں وزیراعظم نے کہا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہوں گے، ریاست پاکستان کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ 100 سال تک لڑے گی۔
نگراں وزیراعظم نے کہا کہ زمانہ طالب علمی سے پشاور میں گھر بنانے کی خواہش تھی، مردان، صوابی سمیت خیبر پختونخوا میں ایسا کوئی گاؤں نہیں جہاں میرے دوست نہ ہوں، سندھی اور پنجابی زبان بھی سیکھنے کی خواہش ہے یہ سب ہماری زبانیں ہیں، اردو قومی زبان ہے جس کے ذریعے ہم سب جڑے ہوئے ہیں۔
انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ میرے اندر خیبر پختونخوا رچ بس گیا ہے، خیبر پختونخوا کے عوام نے دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن پر مقابلہ کیا، تسلسل کے ساتھ ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں رہیں گے۔
نگراں وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ نواز شریف عدالتی اجازت پر گئے تھے واپسی پر قانون کے مطابق سلوک ہوگا۔ صحافی کے سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ نواز شریف کے استقبال کیلئے آپ کو بھیجوں گا۔