پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے 2 نومبر کو الیکشن کمیشن کو بلایا ہے، ہوسکتا ہے کہ الیکشن کمیشن اُسی دن انتخابات کی تاریخ کا اعلان کر دے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ نوازشریف صرف پارٹی کو الیکشن لڑوانے نہیں، بلکہ خود الیکشن لڑنے اور چوتھی بار وزیراعظم بننے کے لیے واپس آئے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ نواز شریف نے سیاسی جماعتوں کو بھی بات کرنے کی دعوت دی ہے، نواز شریف کی تقریر کے تناظر میں ہم سب کو رائٹ سائیڈ پر ہونا چاہیے، اگر سب ملک کے رائٹ سائیڈ پر ہوں تو ساری چیزیں طے ہو سکتی ہیں۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ کسی کے پاس اقتدار آجاتا ہے کسی سے چھین جاتا ہے، یہ سب پراسیس کا حصہ ہے، الیکشن کے قریب سیاسی جماعتیں اسی طرح کے بیانات دیتی ہیں، الیکشن کے بعد گو مگو کی کیفیت ختم ہوگی، الیکشن یہ مسائل کا حل ہے، ہم چاہتے ہیں کہ گرینڈ ڈائیلاگ ہوجائے، الیکشن کے فوری بعد گرینڈ ڈائیلاگ ہونا چاہیے۔
خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ افغانستان کے ساتھ تعلقات کو موضوع بحث لانا چاہیے، بھارت میں اقلیتیں اس وقت محفوظ نہیں، بھارت کی موجودہ حکومت متشدد ہے، خطےمیں امن کیلئے بہت بڑے اقدامات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیب سے متعلق اتفاق رائے ضروری ہے، نیب احتساب کا ادارہ نہیں ، پولیٹیکل انجینئرنگ کا ادارہ ہے۔